چینی باشندوں سے شادی کرنیوالی مسلمان اور مسیحی لڑکیوں کی درخواست سماعت کیلئے منظور

لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین سے 29 مئی تک جواب طلب کر لیا

جمعہ 17 مئی 2019 17:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2019ء) لاہور ہائی کورٹ نے چینی باشندوں سے شادی کرنے والی مسلمان اور مسیحی لڑکیوں کی تحفظ کیلئے دائر کردہ درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی۔ ہائیکورٹ کے جسٹس سردار نعیم احمد نے صائمہ تبسم اور شبانہ عاشق کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔مذکورہ درخواست میں مدعی نے وزارت خارجہ، چیف سیکریٹری پنجاب اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی ای)کے ڈائریکٹر کو فریق بنایا تھا۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پاک چین دوستی کو بدنام کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر پاک چین شادیوں کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے۔درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ صائمہ تبسم نے لی یانگ چینگ سے 25 جنوری نکاح کیا جبکہ شبانہ عاشق نے زو شو فینگ سے کرسچن قوانین کے تحت 18 جنوری کو شادی کی۔

(جاری ہے)

درخواست کے مطابق ایف آئی اے نی7 مئی کو چین جانے والے جہاز سے دونوں خواتین کو چینی شوہروں کے ہمراہ آف لوڈ کردیا۔

اس کے ساتھ ایف آئی اے حکام نے کئی گھنٹے ائیر پورٹ پر غیر قانونی حراست میں رکھا اور چینی شوہروں کے ساتھ جانے سے روکا اور بعد ازاں چینی شوہروں کو زبردستی بیویوں کے بغیر چین بھجوا دیا گیا۔درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے حکام نے ان کے پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات قبضہ میں لے رکھی ہیں اور انہیں اپنے شوہروں کے ہمراہ چین نہ جانے دینا آئین کے آرٹیکل 4 اور 25 کی خلاف ورزی ہے۔

چینی باشندوں سے شادی کرنے والی دونوں خواتین کا کہنا تھا کہ ہم اپنے چینی شوہروں کے ہمراہ خوش ہیں اور چینی شہریوں کے خلاف کیا جانے والا پروپیگنڈا جھوٹا ہے۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ایف آئی اے کو درخواست گزاروں اور ان کے چینی شوہروں کو غیر قانونی طور پر ہراساں کرنے سے روکا جائے اور درخواست گزاروں کے پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات بھی واپس کرنے کا حکم دیا جائے۔جس پر عدالت عالیہ نے پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین سے 29 مئی تک جواب طلب کر لیا۔