ہیومن رائٹس سنٹرملتان میں سال 2019ء کے پہلے چارماہ کے دوران 62کیس رپورٹ ہوئے

جمعہ 17 مئی 2019 18:20

ملتان ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مئی2019ء) شہید بے نظیر بھٹو ہیومن رائٹس سنٹر فاروومن ملتان میں سال 2019ء کے پہلے چارماہ (جنوری سے اپریل)کے دوران 62کیس رپورٹ ہوئے جن میںزیادہ تر نان نفقے اور طلاق کے معاملات ہیں۔ ادارے کی منیجرسمارا شیریں نے بتایا کہ ہمارے معاشرے میں اب عورت پہلے کے مقابلے میں زیادہ آ زاد اور خودمختار ہے۔

تعلیم یافتہ اور شہری علاقوں کی عورت اپنے حقوق سے آگاہی حاصل کرچکی ہے ۔ اس لیے ظلم و ناانصافی کے خلاف اس میں مزاحمت کا جذبہ پیدا ہوا ہے لیکن افسوس دیہات کی عورت روز ہی جبر اور استحصال کا کوئی نہ کوئی روپ دیکھنے اور اسے جھیلنے پر مجبور ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ان خواتین کوحقوق کے تحفظ کے لیے تربیتی پروگرام منعقد کیے جائیں تاکہ وہ امورخانہ داری سنبھالنے کے ساتھ ساتھ اپنے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے مزید کہاکہ پاکستان میں خانگی امور پر اختلافات اورجھگڑے کے بعد عورت پر تشدد کے خلاف غیرت کے نام پر مارپیٹ بھی ایک سنگین مسئلہ ہے ۔ اس حوالے سے حکومت نے ہیومن رائٹس جیسے ادارے بنائے ہیں جہاں پر خواتین کو مفت قانونی و طبی امداد بھی دی جاتی ہے۔ یہاں پر فریقین کے مابین کونسلنگ کے ذریعے معاملات حل کرانا اوتین ترجیح ہے ۔بصورت دیگر کورٹ کاسہارا لیا جاتا ہے۔