ادارہ فراہمی نکا سی آب کی 24 انچ قطر کی تین لائینوں سے پانی کی فراہمی کے باوجود ضلع جنوبی کے علاقے لیاری میں پانی کا بدترین بحران

W لیاری کے بیشتر علاقے رمضان المبارک میں کربلاکا منظر پیش کر رہے ہیں جہاں سحر و افطار کے بعد ضیعف العمر خواتین و معصوم بچے برتن اٹھائے پانی کے حصول کے لیے در بدر پھرتے رہے

جمعہ 17 مئی 2019 20:36

%کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مئی2019ء) ادارہ فراہمی نکا سی آب کی 24 انچ قطر کی تین لائینوں سے پانی کی فراہمی کے باوجود ضلع جنوبی کے علاقے لیاری میں پانی کا بدترین بحران ہے لیاری کے بیشتر علاقے رمضان المبارک میں کربلاکا منظر پیش کر رہے ہیں جہاں سحر و افطار کے بعد ضیعف العمر خواتین و معصوم بچے برتن اٹھائے پانی کے حصول کے لیے در بدر پھرتے نظر آتے ہیں بالخصوص اولڈ ایریاز بہار کالوبی ،سنگو لین ، عیدو لین ،چاکیواڑہ، ٹینری روڈ،اگرہ تاج کالونی اور اطراف کے علاقوں میں طویل عرصے سے پانی کی فراہمی منقطع ہے۔

لیاری میں پانی کی فراہمی کے لیے تین لائینیں ڈالی گئی تھیں جس میں 24 انچ کی اولڈ ایس بی ایل ،مرحومہ بے نظیر بھٹو کی ہدایت پر سی او ڈی سے 24 انچ قطر کی سی ٹی ایم اور سابق ناظم کراچی مصطفی کمال کے دور میں 6 ملین گیلن کی کے تھری کی لائن شامل ہے تاہم اس کے باوجود لیاری کے عوام پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ لیاری پاکستان پیپلز پارٹی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے تاہم 2018 کے عام انتخا ب میں لیاری سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا لیاری کے بیشتر مکینوں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال اسی سلسلے کی کڑی ہے، اس سلسلے میں ڈی ایم سی سائوتھ ملک محمد فیاض اعوان کا کہنا ہے کہ لیاری میں اس وقت پانی کا بہت زیادہ بحران ہے لیاری میں پانی کی کمی کے ساتھ ساتھ واٹر بورڈ کے عملے کی جانب سے غیر منصفانہ تقسیم ہے ہم یومیہ کی بنیاد پر واٹر بورڈ سے رابطہ میں ہیں اور کوشش کر رہے ہیں کہ کم از کم رمضان کے دوران تو لیاری والوں کو پانی مہیا ہو سکے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کراچی کے سابق نائب صدر اور لیاری سے منتخب یوسی چیئرمین حبیب حسن کا کہنا ہے کہ لیاری کے لیے فراہم کیا جانے والے پانی میں سے آدھے سے زائد پانی چوری کیا جارہا ہے جس میں بہت بڑے بڑے لوگ ملوث ہیں، پانی چوری کر کے انڈسٹریز کو بیچا جارہا ہے جبکہ سی او ڈی کی لائن کا پانی چوری کرکے بڑے بڑے بلڈرز کے پروجیکٹ کو فراہم کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ 24 انچ قطر کی اولڈ ایس بی ایل اور کے تھری کی لائن لیاری ندی کے ساتھ ساتھ آرہی ہے جہاں سے کھلے عام واٹر بورڈ کے عملے کی ملی بھگت سے پانی چوری کیا جارہا ہے۔ حبیب حسن کے مطابق وزیر بلدیات اگر چاہیں تو لیاری میں پانی کا بحران ایک دن میں حل ہوسکتا ہے ،سعید غنی وزیر بلدیات کے ساتھ ساتھ واٹر بورڈ کے چیئرمین اور پیپلزپارٹی کراچی کے صدر بھی ہیں تاہم ان تک پہنچنا اب ناممکن ہوتا جارہا ہے وہ مجھ جیسے یو سی چیئرمین تو کیا ڈسٹرکٹ کے چیئرمین کا فون اٹھانے کی زحمت بھی گوارہ نہیں کرتے ہے۔لیاری میں پانی کے بحران کے حوالے سے سپرنٹنڈنگ انجینئر انور میمن سے کوشش کے باوجود رابطہ ممکن نہ ہوسکاہے۔