Live Updates

وزیراعظم عمران خان روایتی سیاستدانوں کی طرح قلیل مدتی پالیسیوں کی بجائے ایک حقیقی لیڈر کی حیثیت سے ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں طویل مدتی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں ، اداروں میں اصلاحات، معیشت کا استحکام اور معاشرے کے کمزور طبقات کی بہبود کو اولین ترجیحی حاصل ہے ،اپوزیشن محاذ آرائی کی سیاست کی بجائے اہم قومی امور پر حکومت کے ساتھ ملکر کام کرے ،8ماہ کی حکومت سے 70سالوں کا حساب نہیں لیا جاسکتا ،وزیراعظم عمران خان کو قومی مفاد زیادہ عزیز ہے ،ڈالر کی قیمت میںاتار چڑھائوپر سائنسدان بن کر تبصرہ کرنے والوں نے ہی حقیقت میں عوام کا خون چوس کر ملک کو 21ہزار ارب کے قرض لیکر ملکی معیشت کو لہولہان کیا ، قومی خبر رساں ادارہ اے پی پی پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کے لئے ہر جگہ پاکستان کا مقدمہ لڑتا ہے،صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو انصاف صحت کارڈ اور نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم میں شراکتدار بنایا جائے گا، اسکا آغاز اے پی پی سے کیا جائے گا

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے دورہ کے موقع پر خطاب

جمعہ 17 مئی 2019 21:20

وزیراعظم عمران خان روایتی سیاستدانوں کی طرح قلیل مدتی پالیسیوں کی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مئی2019ء) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان روایتی سیاستدانوں کی طرح قلیل مدتی پالیسیوں کی بجائے ایک حقیقی لیڈر کی حیثیت سے ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں طویل مدتی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں جن میں اداروں میں اصلاحات، معیشت کا استحکام اور معاشرے کے کمزور طبقات کی بہبود کو اولین ترجیحی حاصل ہے ،اپوزیشن محاذ آرائی کی سیاست کی بجائے اہم قومی امور پر حکومت کے ساتھ ملکر کام کرے ،8ماہ کی حکومت سے 70سالوں کا حساب نہیں لیا جاسکتا ،وزیراعظم عمران خان کو قومی مفاد زیادہ عزیز ہے ،ڈالر کی قیمت میںاتار چڑھائوپر سائنسدان بن کر تبصرہ کرنے والوں نے ہی حقیقت میں عوام کا خون چوس کر ملک کو 21ہزار ارب کے قرض لیکر ملکی معیشت کو لہولہان کیا ،قومی خبر رساں ادارہ اے پی پی پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کے لئے ہر جگہ پاکستان کا مقدمہ لڑتا ہے، صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو انصاف صحت کارڈ اور نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم میں شراکتدار بنایا جائے گااسکا آغاز اے پی پی سے کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو قومی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی ) کے دورہ کے موقع پر خطاب کر رہیں تھیں۔سیکرٹری وزارت اطلاعات و نشریات شفقت جلیل ،ایم ڈی اے پی پی طارق محمود خان ،ڈائریکٹر نیوز شفیق قریشی،اے پی پی ایمپلائز یونین کے صدر شہزاد علی اکبر سمیت اے پی پی ملازمین کی کثیر تعداد اس موقع پر موجود تھی،ڈاکٹر عاشق فردوس اعوان کی اے پی پی آمد پر اے پی پی کے ملازمین نے ان کا پر تپاک استقبال کیا ۔

وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزارت اطلاعات و نشریات کا چارج سنبھالنے کے بعد وزیراعظم عمران خان کی ہدایات پر اداروں میں اصلاحات کو اولین ترجیح کے طور پر لے رہے ہیں ، یہ ہی وزیراعظم عمران خان کے ویژن اور اصلاحات کے ایجنڈے کا حصہ ہے ،یہ نظریہ ،روڈمیپ اور سوچ لیکر اے پی پی کے خصوصی دورہ پر آئی ہوں ۔انہوں نے کہا کہ سب کے لئے پیغام ہے ہے کہ اے پی پی کسی جماعت یا مخصوص شخصیت کا نہیں بلکہ پاکستان کا ادارہ ہے ،اے پی پی کا حکومتوں کے رشتے سے بڑھ کر پاکستان سے مضبوط رشتہ ہے ،پاکستان کو سب سے زیادہ اس ادارے کی ضرورت ہے ،دنیا بھر میں پاکستان کا جو منفی چہرہ اور تاثر کو مثبت تشخص میں بدلنے کے لئے اے پی پی اپنی ذمہ داریاں ادا کررہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا پیغام ہے کہ اے پی پی کو ایک رول ماڈل بنائیں ، اے پی پی کو ایک مثالی ادارہ بنانا چاہتے ہیں،چاہتے ہیں کہ ملک میں تمام پرائیویٹ چینلز اے پی پی کو رول ماڈل بنائیں۔انہوں نے کہا کہ اداروں کو سیاست سے پاک کرنا ایک بڑا چیلنج ہے ،اداروں میں بیٹھے افراد میرٹ کی بجائے سفارش پر آتے ہیں تو وہ ادارے کا وقار ،تشخص اور کردار مجروح کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اے پی پی کو ورکرز کی طاقت سے فعال ادارہ بنانا ہے ،دنیا کی تمام نیوز ایجنسز کا مقابلہ کرنے کے لئے کے لئے اس سطح پر لیکر جانا ہے تا کہ بین الاقوامی نیوز ایجنسز اے پی پی کی خبر کو دنیا کے سامنے رکھیں کیونکہ اے پی پی حکومت اور پاکستان کا ترجمان ہے ۔انہوں نے کہا کہ اے پی پی میں یونین اور انتظامیہ میں جو رسہ کشی تھی اسے ختم کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے یونین کے تمام جائز مطالبات تسلیم کر لئے گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی تحریک میں قیادت اہم کردار ادا کرتی ہے ،عمران خان نے جسطرح ہر جگہ اس ملک کے پسے ہوئے طبقات کی نمائندگی اس طرح کی مثال نہیں ملتی ،گذشتہ 70سالوں میں کئی وزراء اعظم آئے اور چلے گئے لیکن عمران خان جیسا وزیراعظم روایتی سیاستدان بننے کی بجائے عوامی قائد بن کر طویل مدتی پالیسیوں پر کام کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت بھی ڈالر کے معاملے پر اسحاق ڈار والی مصنوعی پالیسی اپنا سکتی تھی لیکن حکومت نے ایسا نہیں کیا بلکہ مسائل کو مستقبل بنیاد پر حل کرنے کو ترجیح دی ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت میڈیا سے جڑے مسائل اور مشکلات سے آگاہ ہے،میڈیا ورکرز کی بے چینی کے اثرات تمام جگہ نظر آتے ہیںاسی کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ میڈیا ورکرز کو صحت انصاف کارڈ کا حصہ بنا یا جائے ،وزیراعظم ہاؤسنگ سکیم میں میڈیا ورکرز کو بھی حصہ بنا رہے ہیں،تمام پریس کلبز اور اداروں سے میڈیا ورکرز کی فہرستیں لے رہے ہیں،میڈیا ورکرز کی فلاح و بہبود کیلئے ہر جگہ مشاورت کر رہے ہیں،پریس کلبز ، اے پی این ایس اور سی پی این ای ہمارے شراکت دار ہونگے،اے پی پی یونین کے ذریعے میڈیا ورکرز کے مفادات کا تحفظ کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ ورکرز کے مطالبات ماننے کیلئے ایم ڈی اے پی پی کو ذمہ داری دی ہے،تمام ورکروں سے بہتر کارکردگی کے طلب گار ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپنی سیاست کو عوامی فلاح و بہبود کا محور بنا کر ملک کو ترقی یافتہ اور خوشحال بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں،حکومت آپ کے جذبے کو ہر جگہ تحفظ دے گی۔انہوں نے کہا کہ عوام کی خدمت کا جذبہ لازوال ہے،اجتماعی مفادات ،اداروں کو استحکام اور رول ماڈل بنانا ورکرز کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ تصادم کسی مسئلے کا حل نہیں ، مسائل مشاورت سے حل ہوتے ہیں،اپوزیشن کو بھی پیغام ہے کہ وہ بھی میڈیا کے ذریعے بے یقینی پیدا نہ کریں،اپوزیشن کیساتھ بیٹھ کر طویل المدت ایجنڈے پر کام کرنا چاہتے ہیں،اپوزیشن جماعتیں اپنا مثبت کردار ادا کریں اور ملکر کام کریں،چاہتے ہیں حکومت اور اپوزیشن ملکر کام کریں۔انہوں نے کہا کہ تمام شعبوں میں عورتوں کو مساوی حقوق دینا ہماری ذمہ داری ہے،خواتین کو آگے بڑھنے کے مواقع دیکر ان کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے،خواتین اقتصادی شراکت دار ہیں، ان کا کردار اہمیت رکھتا ہے۔

بعد ازاں وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی زیر صدارت اے پی پی کے کانفرنس روم میں اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکرٹری اطلاعات شفقت جلیل ،ایم ڈی اے پی پی طارق محمود خان ،اے پی پی یونین کے عہدیداران شریک ہوئے ۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ اے پی پی میں نئے ایم ڈی کی تعیناتی ہو گئی ہے اور انھیں خصوصی ٹاسک دیا گیا ہے کہ وہ یونین کے ساتھ مل بیٹھ کر معاملات کو نمٹائیں،اے پی پی ملازمین کا سی پی فنڈ والا مراسلہ واپس لے لیا گیا ،10فیصد ایڈہاک الائونس 30جون تک تنخواہ میں شامل کر لیا جائے گا ،نئے ایم ڈی کو یہ بھی ہدایات دی گئیں ہیں کہ اے پی پی ملازمین کی ترقی کے لئے ڈی پی سی ایک ماہ کے اندر اندر بلائیں اور میرٹ پر ملازمین کو ترقیاں دیں ۔

انہوں نے کہا کہ اے پی پی ملازمین کے گذشتہ سالوں کے بقایا جات کی ادائیگی کے لئے ضمنی گرانٹ کے لئے سمری وزیراعظم کو بھجوائی جائے گی،ہماری کوشش ہوگی کہ اے پی پی ملازمین کو عیدالفطر سے قبل خوشخبری دیں ۔انہوں نے کہا کہ اے پی پی کے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کے لئے سمری بھجوائی گئی ہے اس میں حائل رکاوٹیں ختم کیں جائیں گی ۔وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اے پی پی ملازمین کے فنانشل اور سروس رولز کا مسودہ مشاورت اور اتفاق رائے سے بنایا جائے گا تا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کو قابل قبول ہو۔

انہوں نے اے پی پی وی این سروس کو بحال کرنے کے ساتھ ساتھ انتظامیہ کو ڈیجٹلائزیشن کے لئے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت دی ہے ۔انہوں نے ایم ڈی اے پی پی کو ہدایت دی کہ اے پی پی ایمپلائز یونین کے عہدیداران کے خلاف ماسوائے مالی امور یا کارکردگی کے تمام انکوائریاں اور اور مقدمات واپس لیے جائیں ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات