بابر اور فخر کی پارٹنرشپ نے میچ ہروایا :رمیز راجہ

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 18 مئی 2019 14:01

بابر اور فخر کی پارٹنرشپ نے میچ ہروایا :رمیز راجہ
نوٹنگھم (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔18مئی 2019ء) انگلینڈ نے پاکستان کو تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں شکست دے کر پانچ میچوں پر مشتمل سیریز میں 0-3 کی فیصلہ کن برتری حاصل کر لی ہے۔تجزیہ کار اور کرکٹ ماہرین اس شکست کی بہت سی وجوہات بیان کر رہے ہیں مگر سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر رمیز راجہ نے ایسا نقطہ اٹھا دیا ہے کہ آپ بھی سوچنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

رمیز راجہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں لکھا ہے ”پارٹنر شپس میچ جیتنے کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے مگر بابراعظم اور فخرزمان کی پارٹنر شپ نے شاید پاکستان کی جیت کے امکانات کم کئے، بہترین آغاز کے بعد دونوں سست روی کا شکار ہوئے اور قدامت پسندی کا مظاہرہ کیا، اس وکٹ پر 400 یا اس سے زائد رنز بن سکتے تھے،جدید دور کی بیٹنگ میں 45 گیندوں پر 50 رنز بنانا دقیانوسی ہے“۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ چوتھے ایک روزہ میچ میں انگلینڈ نے دلچسپ مقابلے کے بعد پاکستان کو ہراکر ون ڈے سیریز 0-3 سے اپنے نام کرلی۔ٹرینٹ برج ناٹنگھم میں کھیلے جارہے چوتھے ایک روزہ میچ میں پاکستان نے انگلینڈ کو جیت کے لیے 341 رنز کا ہدف دیا جسکے تعاقب میں انگلینڈ کی جانب سے اننگز کا آغاز جیسن رائے اور جیمس ونس نے کیا، دونوں اوپنرز نے 94 رنز کی شراکت قائم کی تاہم ونس 43 رنز بناکر آﺅٹ ہوگئے۔

پہلی وکٹ گرنے کے بعد جیسن رائے اور جوروٹ نے جارحانہ کھیل پیش کیا، جیسن رائے نے سنچری سکور کی تاہم وہ 201 کے مجموعی سکور پر 114 رنز بناکر آﺅٹ ہوگئے جبکہ کچھ ہی دیر بعد جوز بٹلر اور معین علی بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔216 رنز پر 5 وکٹیں گرنے کے بعد جو ڈینلی اور بین سٹوکس نے سکور آگے بڑھانےکی کوشش تاہم 258 کے مجموعی سکور پر جنید خان نے جوڈینلی کا شاندار کیچ پکڑ کر انہیں پویلین کی راہ دکھائی جسکے بعد بین سٹوکس اور کیرن نے 61 رنز کی شراکت قائم کی، بین سٹوکس نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور 69 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جس کی بدولت میچ پاکستان کی گرفت سے باہر نکل گیا اور آخری اوور میں 7 وکٹوں کے نقصان پر انگلینڈ نے ہدف پورا کرلیا۔

پاکستان کی جانب سے عماد وسیم اور محمد حسنین نے 2، 2 جب کہ جنید خان، شعیب ملک اور حسن علی نے 1،1وکٹ حاصل کی۔اس سے قبل انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا تو پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز امام الحق اور فخر زمان نے کیا تاہم امام الحق صرف 3 رنز بنانے کے بعد کہنی میں گیند لگنے کی وجہ سے ریٹائرڈ ہرٹ ہوگئے۔فخر زمان اور بابر اعظم نے زبردست کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی اپنی نصف سنچریاں سکور کیں تاہم فخرزمان 50 گیندوں پر 57 رنز بنانے کے بعد آﺅٹ ہوگئے جس کے بعد بابراعظم اور محمد حفیظ نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور ٹیم کا سکور آگے بڑھایا، دونوں کھلاڑیوں کے درمیان 104 رنز کی شراکت قائم ہوئی تاہم محمد حفیظ 220 کے مجموعی سکور پر 59 رنز بناکر آﺅٹ ہوگئے جبکہ بابر اعظم نے اپنی سنچری سکور کی اور 115 رنز بناکر آﺅٹ ہوگئے۔

بابر اعظم آﺅٹ ہونے کے بعد شعیب ملک نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور 41 رنز بنائے تاہم وہ اپنا بلا خود ہی وکٹ میں مار بیٹھے اور ہٹ وکٹ کا شکار ہونے کے بعد پویلین واپس لوٹ گئے، آصف علی نے 17 اور اماد وسیم نے صرف 12 رنز بنائے جب کہ کپتان سرفراز احمد آٹھویں نمبر پر بیٹنگ کے لیے آئے، انہوں نے 14 گیندوں پر 21 رنز بنائے جس کی بدولت قومی ٹیم مقررہ 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 340 رنز بناسکی۔