پولیس کو نقیب اللہ کے والد کی سیکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایت

ان کے موکل عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے کیونکہ ان کو ملزمان کے ساتھیوں کی جانب سے دھمکیاں موصول ہورہی ہیں،وکیل والد نقیب اللہ

ہفتہ 18 مئی 2019 15:42

پولیس کو نقیب اللہ کے والد کی سیکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایت
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2019ء) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ مقتول نقیب اللہ کے والد کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے۔انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 2 کے جج، جو کراچی سینٹرل جیل میں قائم جیل کمپلیکس میں ملزمان کا ٹرائل کررہے ہیں، نے گزشتہ روز شکایت کنندہ نقیب اللہ کے والد محمد خان کو بیان ریکارڈ کروانے کے لیے طلب کیا تھا لیکن وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

ان کے وکیل صلاح الدین احمد نے عدالت میں ایک درخواست جمع کروائی جس میں بتایا گیاکہ ان کے موکل عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے کیونکہ ان کو ملزمان کے ساتھیوں کی جانب سے دھمکیاں موصول ہورہی ہیں اور انہیں ذہنی اذیت دی جارہی ہے جبکہ ان پر مختلف ذرائع کی جانب سے دبائو ڈالا جارہا ہے کہ وہ عدالت میں بیان ریکارڈ نہ کروائیں۔

(جاری ہے)

درخواست میں کہا گیا کہ شکایت کنندہ نے اس سے قبل بھی متعدد سماعتوں کے دوران عدالت میں خدشات کا اظہار کیا تھاکہ انہیںگواہوں اور ان کے وکیل کو ملزمان کے اثر و رسوخ کے باعث دھمکیاں موصول ہورہی ہیں۔

وکیل نے کہاکہ اس سے قبل ان کے موکل نے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 21 کے تحت درخواست جمع کروائی تھی جس پر عدالت نے آئی جی سندھ کو متعدد مرتبہ گواہان اور ان کے وکیل کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔درخواست میں بتایا گیا کہ لیکن اس حوالے سے تاحال سنجیدہ اقدامات نہیں کیے گئے۔وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے آئی جی کو ہدایت کی جائے کہ وہ درخواست گزار، وکیل اور کیس کے گواہان کی سیکیورٹی کو یقینی بنائیں۔عدالت نے وکیل کا موقف سننے کے بعد تفتیشی افسر کو نوٹس جاری کیا اور انہیں درخواست گزار، ان کے وکیل اور گواہان کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔کیس کی آئندہ سماعت 25 مئی کو ہوگی۔