Lوفاقی حکومت نے جنگلات کے تحفظ اور فروغ کے لئے آئندہ مالی سال 2019-20کے وفاقی بجٹ میں لکڑی و ٹمبر کی درآمد پر زیرو ریٹنگ کی سہو لت دینے کی تجویز کا جائزہ لینا شروع کردیا

ہفتہ 18 مئی 2019 20:35

ِپشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2019ء) وفاقی حکومت نے جنگلات کے تحفظ اور فروغ کے لئے آئندہ مالی سال 2019-20کے وفاقی بجٹ میں لکڑی و ٹمبر کی درآمد پر زیرو ریٹنگ کی سہو لت دینے کی تجویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے ذرائع کے مطابق ٹمبر و لکڑی کے کاروبار سے منسلک ٹریڈرز کی جانب سے ایف بی آر کو تجویز دی گئی ہے کہ ملک لکڑی اور ٹمبر کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی ، سیلز ٹیکس ، ود ہو لڈنگ ٹیکس سمیت دیگر ڈیوٹی و ٹیکسوں سے چھوٹ دی جائے اس اقدام سے ملکی جنگلات کو تحفظ دینے اور موسیماتی تبدیلی کی تباہیوں کے اثرات سے بچنے میں مدد ملے گی لیٹر میںکہاگیا ہے کہ ملک میں جنگلات کی تسلی بخش ذخائر نہ ہونے کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلی میں تیز آ رہی ہے۔

اور تسلسل کے ساتھ سیلاب آ رہے ہیں قحط سالی اورموسمی تغیرات کی قومی معیشت کے لئے خطرہ بن چکے ہیں بھی حقیقت ہے کہ پاکستان کے پاس جنگلات کا بڑا ذخیرہ نہیں اور جو جنگلات ہیں وہ بھی تیزی سے کم ہو ئے ہیں ۔

(جاری ہے)

ملک میں لکڑی و ٹمبر کی ضررویات پوری کرنے کے لئے ان جنگلات اور درختوں کو کاٹا گیا ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے موجودہ حکومت چونکہ جنگلات کے فروغ کی خواہاں ہے ۔

اور پختونخوا میں بھی لیئن ٹری کے منصوبے کے بعد اب وفاقی اور پنجاب میں حکومت بننے کے بعد اس کادائرہ کار وفایق سطح پر بھی بڑھانے کا خواہاں ہے حکومت آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں لکڑی و ٹمبر کی درآمد پر عائدڈیوٹی و ٹیکسوں کی چھوٹ دے اور زیروریٹنگ کی سہو لت کے ساتھ لکڑی و ٹمبر کی درآمد کی اجازت دے کیونکہ لکڑی اور ٹمبر کا شمارب ھی خام مال میں ہوتا ہے اور حکومت کی پالیسی بھی سستے خام مال کو فروغ دیتا ہے ۔