Live Updates

-شیخ رشید کی نوکری ہی آصف زرداری کیخلاف بدزبانی کرنا ہے ، اپنی وزارت کی کارکردگی بیان کرنے کے لئے کچھ بھی نہیں،سعید غنی

ہفتہ 18 مئی 2019 21:10

ة اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا ہے کہ شیخ رشید کی نوکری ہی صدر آصف علی زرداری کے خلاف بدزبانی کرنا ہے کیونکہ شیخ رشید کو اپنی وزارت کی کارکردگی بیان کرنے کے لئے کچھ بھی نہیں۔ سندھ میں ایڈز کے مریضوں کا علاج ہو رہا ہے اگر شیخ رشید کو کوئی مسئلہ ہے تو بتائیں۔ شیخ رشید ک پریس کانفرنس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ ریلوے کا ٹریک تین دن تک بند رہا۔

مسافر پریشانی اور مشکلات کا شکار رہے جبکہ شیخ رشید انتہائی ڈھٹائی سے پریس کانفرنس کرتے رہے۔ ان کے لئے چلو بھر پانی میں ڈوب مرنے کا مقام ہے۔ سعید غنی نے کہاکہ نالائق وزیراعظم کی کابینہ بھی ان کی طرح نالائق ہے۔ 17-05-19/--164 #h# ) چین پاکستان فری ٹریڈ ایگریمنٹ پاکستان کو چینی مارکیٹوں تک نوے فیصد رسائی حاصل ہو گی ، سردار احمد نواز سکھیر ا ق*معاہدے میں مقامی صنعتوں کیلئے مناسب حفاظتی طریقہ کار بھی طے کیا گیا ہے،صنعت و تجارت کے شعبہ کو عالمی تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے نئی معاشی اصلاحات پر کام ہو رہا ہے،وفاقی سیکرٹری برائے کامرس اینڈ ٹیکسٹائل #/h# خ*فیصل آباد(آن لائن)وفاقی سیکرٹری برائے کامرس اور ٹیکسٹائل سردار احمد نواز سکھیر ا نے کہا ہے کہ چین پاکستان فری ٹریڈ ایگریمنٹ پاکستان کو چینی مارکیٹوں تک نوے فیصد رسائی حاصل ہو گی جبکہ ہم اس کے بدلے میں صرف 67فیصد رسائی دیں گے جبکہ اس معاہدے میں مقامی صنعتوں کیلئے مناسب حفاظتی طریقہ کار بھی طے کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

پہلے ایف ٹی اے کے وقت چین کو ہماری برآمدات صرف500ملین ڈالر تھیں جو بڑھ کر ڈھائی بلین ڈالر ہو گئیں تاہم درمیانی مدت کے دوران ان میں کمی ہوئی تاہم اب بھی پاکستانی برآمدات ڈیڑھ ارب ڈالر ہیں ،صنعت و تجارت کے شعبہ کو عالمی تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے نئی معاشی اصلاحات پر کام ہو رہا ہے جن کا باضابطہ اعلان وزیر اعظم عمران خان خود کریں گے۔

آن لائن کے مطابق ان خیالات کا اظہا ر بات نہوں نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں چین پاکستان فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے دوسرے مرحلے بارے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان اصلاحات میں کاروبار کرنے میں آسانیاں پیدا کرنا، ریگولیٹری ریفارمز اور فاضل پیداوار کو عالمی منڈیوں میں مسابقت کی پوزیشن میں لانا شامل ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان کے 20 اہممسابقتی شہروں کے بارے میں بھی بنیادی اعداد و شمار جمع کئے جا رہے ہیں۔ جن میں کاروبار کرنے میں آسانیاں پیدا کرنا، گلوبل مسابقتی انڈکس اور ٹیکسوں میں کمی یا ان کو یکجا کرنا شامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس تجویز پر بھی غور کیا جا رہا ہے کہ مختلف محکموں کے انسپکشن اور ریونیو کے معاملات کو مکمل طور پر الگ کر دیا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ ابجن ٹیرف لائنوں پر پاکستان کیلئے سہولت لی گئی ہے ان کے حوالے سے چینی درآمدات پونے 2ٹریلین ڈالر ہیں ۔ دوسرے ملک ڈیوٹی دے کر یہ اشیاء چین کو برآمدات کرتے ہیں جبکہ پاکستان یہ اشیاء ڈیوٹی فری برآمد کر سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم ان میں سے صرف دس فیصد لائنوں سے ہی فائدہ اٹھا سکے تو ہماری برآمدات میں کئی گنا اضافہ ہو سکتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ٹیکسٹائل اور امپریل کے شعبہ میں 105ایسی لائنیں ہیں جن پر 16-14فیصد ڈیوٹی تھی مگر اب یہ اشیاء پاکستان زیر و ڈیوٹی پر برآمد کر سکے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہم پہلے ایف ٹی اے کو بھی نہ تو پوری طرح سمجھ سکے اور نہ اس سے فائدہ اٹھا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اب وزرارت کامرس نے خود برآمد کنندگان تک پہنچنے کی حکمت عملی وضع کی ہے تاکہ انہیں بتایا جائے کہ وہ کن کن شعبوں میں ڈیوٹی فری برآمد کر کے نہ صرف خود بلکہ پاکستان کیلئے بھی قیمتی زرمبادلہ کما سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ امریکہ نے ترکی اور انڈیا کو جی ایس پی کی سہولت دے رکھی تھی۔ ان دونوں ملکوں کی برآمدات تقریباً دس دس ارب ڈالر تھیں تاہم اب امریکہ نے ترکی اور انڈیا سے یہ سہولت واپس لے لی ہے۔ جبکہ ہمیں یہ سہولت بدستور میسر ہے لہٰذا ہمارے برآمد کنندگان کو اس بدلتی ہوئی صورتحال سے فائدہ اٹھانے کیلئے بھی مزید کوششیں کرنا ہو ں گی۔

انہوں نے بتایا کہ انڈونیشیا سے ایف ٹی اے کے تحت بھی پاکستان کیلئے مزید سہولتیں لی گئی ہیں۔ انڈونیشیا کو کینو اور چاول برآمد کرنے کے سلسلے میںا یک مفاہمتی یا دداشت پر دستخط ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2014-15میں انڈونیشیا کو ہماری برآمدات 100ملین تھیں جو اب بڑھ کر 300ملین ہو گئی ہیں۔ اسی طرح 20اشیاء جن پر 25فیصد ڈیوٹی تھی اب ڈیوٹی فری برآمد کی جا سکیں گی۔

انہوں نے چین کے حوالے سے بتایا کہ ایف ٹی اے پر دستخطوں کی تقریب کے دوران 80پاکستانی برآمد کنندگان بھی شنگھائی گئے تھے اس دوران پانچ سو چینی کمپنیوں نے پاکستان کے ساتھ تعاون کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ایف ٹی اے کے دوسرے مرحلے سے بھر پور فائدہ اٹھانے کیلئے پاکستانی اور چینی تاجروں میں براہ راست رابطوں کی ضرورت ہے اور اس سلسلہ میں ہر دو ماہ بعد ایسے رابطوں کے انتظامات کرنے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ایف ٹی اے ۔IIکے بارے میں تمام معلومات وزارت کامرس کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دی گئی ہیں جبکہ اس سلسلہ میں خواہشمند برآمد کنندگان براہ راست رابطہ بھی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جولائی میں وہ اور رزاق دائود جاپان اور جنوبی کوریا کے دورے پر جا رہے ہیں اور توقع ہے کہ اس سے ان منڈیوں تک رسائی کو بھی آسان بنایا جائے گا۔ اس کے بعد اگست میں ’’لُک ‘‘افریقہ کی تقریب ہو گی۔ انہوں نے فیصل آباد میں ایکسپو سنٹر کے قیام کے سلسلہ میں اپنے بھر پور تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ ٹی ڈی آر او کو مزید مؤثر اور فعال بنانے پر غور کیا جائے گا تاکہ تجارتی اور کاروباری لین دین کے تنازعوں کو باہمی مشاورت سے حل کیا جا سکے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات