چین امریکا تجارتی کشمکش کی ذمہ داری مکمل طور پر امریکا پر عائد ہوتی ہے، چینی سفیر

اتوار 19 مئی 2019 10:05

اقوام متحدہ۔ 19مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2019ء) اقوام متحدہ میں تعینات چین کے مستقل مندوب ما چائو شو نے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں چین امریکا تجارتی تعلقات کے حوالے سے منعقدہ ایک آگہی کانفرنس کی صدارت کی۔ اس کانفرنس میں 2018ء میں امریکا کی جانب سے یکطرفہ طور پر تجارتی کشمکش کے آغاز اور چین امریکا مذاکرات سے متعلقہ معلومات پر روشنی ڈالی گئی۔

اقوام متحدہ کے سو سے زیادہ ممبران اور عالمی اداروں کے مندوبین نے اس کانفرنس میں شرکت کی۔ما چائو شو نے کہا کہ امریکا نے چین کے خلوص ،باہمی مفادات اور مساوات کے اصول کو نظر انداز کرتے ہوئے چین امریکہ تجارتی کشمکش کو سنگین بنایا ہے جس کی ذمہ داری مکمل طور پر امریکہ پر عائد ہوتی ہے۔ چین تجارتی جنگ نہیں چاہتا ، لیکن تجارتی جنگ سے ڈرتا بھی نہیں، ہم کسی بھی بیرونی دبائوکے سامنے سر نہیں جھکائیں گے، ہم اپنے قانونی مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔

(جاری ہے)

ما چائو شو نے کہا کہ چین امریکہ تعلقات کافی اہم ہیں اور دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات نا صرف باہمی تعلقات بلکہ عالمی امن و خوشحالی کے لیے بھی اہم ہیں اور اس سلسلے میں تعاون واحد درست انتخاب ہے۔ تاہم تعاون کے لیے اصول و ضوابط ضروری ہوتے ہیں۔ان اہم اصولوں سے متعلقہ مسائل پر چین پیچھے نہیں ہٹے گا۔امریکا کی جانب سے مصنوعات پر محصولات میں اضافے کی چین بھرپور مخالفت کرتا ہے کیونکہ محصولات میں اضافے سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ما چائو شو نے کہا کہ چینی معیشت مستحکم انداز میں ترقی کر رہی ہے۔ گو کہ امریکہ کے تجارتی تحفظ پسندانہ اقدامات چینی معیشت پر کچھ منفی اثر ات مرتب کریں گے لیکن چین ان سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے۔