کل جماعتی حریت کانفرنس کشمیری عوا م کی بے مثال قربانیوں کی امین بن کر ان کی حفاظت کرے گی، سید علی گیلانی

دنیا کے کسی ملک یا خطے میں عوام کو اس قدر پامالیوں اور ظلم وجبر کا سامنا نہیں ہے جتنا کشمیری عوام کو ہے

اتوار 19 مئی 2019 13:10

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2019ء) مقبوضہ کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے حقِ خودارادیت کے حصول کے لیے رواں جدوجہدمیں کشمیری عوام کی بے مثال اور بیش قیمت قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس ان قربانیوں کی امین بن کر ان کی حفاظت کرے گی۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے حیدرپورہ سرینگر میں حریت کانفرنس کے ایک غیر معمولی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے ۔

انہوں نے قابض بھارتی افواج کی طرف سے حریت پسند کشمیری عوام اور قیادت کے سیاسی، معاشی، جمہوری، مذہبی اور انسانی حقوق کو سلب کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے کسی ملک یا خطے میں عوام کو اس قدر پامالیوں اور ظلم وجبر کا سامنا نہیں ہے جتنا کشمیری عوام کو ہے۔

(جاری ہے)

حریت چیئرمین نے جموںو کشمیر کی موجودہ صورتحال کو انتہائی سنگین قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیریوںکو بدترین قسم کے جنگی جرائم کا نشانہ بنایا جارہاہے۔

انہیں قتل وغارت، رات کے اندھیروں میں محاصروں اورتلاشی کارروائیوں اور اندھا دھند گرفتاریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ جیلوں میں قیدیوں کو بنیادی سہولیات سے محروم اور عذاب وعتاب کی زندگی گزارنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔سید علی گیلانی نے اجلاس میں شریک تمام اکائیوں پر زوردیا کہ وہ بھارت کے فوجی اور سیاسی دباؤ میں آئے بغیر اپنی مبنی برحق تحریک کو آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن کوششیں جاری رکھیں۔

اجلاس میں اقوامِ متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرے۔ اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیاگیاکہ جموںوکشمیر میںجاری قتل وغارت ، مار دھاڑ اور گرفتاریوں کو مہذب اقوام عالم کے سامنے اُجاگر کرنے کے لیے حریت کانفرنس اپنا سیاسی کردار ادا کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔ اجلاس میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں قتل وغارت اور انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کی شدید مذمت کی گئی۔

اجلاس میں 26مئی بروز اتوار حیدرپورہ میں ’’پیام رمضان‘‘ کے موضوع پرایک سیمینار منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں جماعت اسلامی اور جموںو کشمیر لبریشن فرنٹ پر عائد پابندی کو بلاجواز اور سامراجی کارروائی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی گئی۔ اجلاس میںحریت رہنمائوں غلام نبی سمجھی، بشیر احمد اندرابی، حکیم عبدالرشید، سید محمد شفیع، غلام محمد ناگو، محمد یٰسین عطائی، محمد مقبول ماگامی ، ارشد عزیز، خواجہ فردوس احمد، مولوی بشیر احمد عرفانی ، محمد یوسف نقاش، زمرودہ حبیب، بلال صدیقی اور غلام احمد گلزار سمیت مختلف تنظیموں کے سربراہوں یا نمائندوں نے شرکت کی۔

دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے دچھن کشتواڑ میں جاوید حسین وانی جنہیں فرضی الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے کے اہل خانہ کو پولیس انتظامیہ کی طرف سے آئے روز چھاپہ مار کارروائیوں کے ذریعے ظلم وبربریت کا نشانہ بنائے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔ حریت چیئرمین نے کہاکہ جاوید حسین کی دو بیٹیوں کو این آئی اے کی طرف سے دلی طلب کرنا مذکورہ ایجنسی کی اخلاقی گراوٹ اور انتقامی کارروائی کا ایک بین ثبوت ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مذکورہ کنبے پر ظلم وجبر کوروکنے کے لیے مداخلت کریں۔