کہا جا رہا ہے کہ نیب ثبوتوں کے بغیر کسی کو گرفتار نہ کرے، نیب ثبوت ملنے پر ہی گرفتاری عمل میں لاتا ہے، چئیرمین نیب

اگر نیب کے پاس ثبوت نہ ہوں تو لوگ فرار ہو کر دوسرے ملکوں میں جا کر نہ چھپیں،جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 19 مئی 2019 13:32

کہا جا رہا ہے کہ نیب ثبوتوں کے بغیر کسی کو گرفتار نہ کرے، نیب ثبوت ملنے ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مئی2019ء) چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کہا جا رہا ہے کہ نیب ثبوتوں کے بغیر کسی کو گرفتار نہ کرے، نیب ثبوت ملنے پر ہی گرفتاری عمل میں لاتا ہے۔ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیب ہیڈکارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’نہ کسی سے شکوہ ہے نہ شکایت ہے،مجھ پرالزامات لگے لیکن میں نےکچھ نہیں کہا البتہ ادارے کے خلاف بات کی گئی اس لیے مجھے بولنا پڑا ہے‘۔

انہوں نے سوال کیا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہونے یا آئی ایم ایف کے پاس جانے میں نیب کا کیا ہاتھ ہے؟ انہوں نے کہا کہ نہ ڈالر ہم نے مہنگا کیا اور نہ آئی ایم ایف کے پاس گیا تو یہ کیسے کہا جاسکتا ہے کہ معیشت اور نیب ساتھ نہیں چل سکتے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بحران حکومتی نہیں قومی بحران ہے۔

(جاری ہے)

چیئرمین نیب نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ نیب کے پروسیکیوٹرز ایک یا دو لاکھ روپے لے کر کام کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب دیکھا جائے تو وکلاء بڑی بڑی فیسیں لے رہے ہیں۔

چئیرمین نیب نے کہا کہ نیب اپنا کام کرے گا اور ہر قیمت پر کرے گا چاہے اس کے لیے چئیرمین نیب کو بھی قربانی دینی پڑے اور نیب کا ادارہ کام کرتا رہا ہے اور آگے بھی کرتا رہے گا۔ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کی وابستگی ملک کے ساتھ ہے حکومت کے ساتھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب بزنس کمیونٹی کو تحفظ دے رہا ہے، بزنس کمیونٹی کو غلط ڈرایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب اور معیشت ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں لیکن نیب اور کرپشن ساتھ نہیں چل سکتے۔ چئیرمین نیب نے کہا کہ نیب کسی کی ڈکٹیشن نہیں لیتی اور تعمیری تنقید کا ہمیشہ خوش مقدم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کروڑوں کا لین دین کرنے والوں سے سوال کیا جسکتا ہے، یہ لوگ پھولوں کا ہار پہنتے ہیں اور کہتے ہیں کہ نیب ان سے سوال نہ کرے، ثبوت کے بغیر نیب کسی کو گرفتار نہیں کرتا، اگر نیب کے پاس ثبوت نہ ہوں تو لوگ ملک سے فرار ہو کر دوسرے ملکوں میں جا کر نہ چھپیں۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت احتساب سے نہیں اعمال سے خطرے میں ہے۔ چئیرمین نیب نے انکشاف کیا ہے کہ ایک خلیجی ملک نے نیب سے رابطہ کر کے کہا کہ وہ ملکپاکستان کے توانائی کے مسائل حل کر نے کو تیار ہے لیکن اس شرط پر کہ ان کی سرمایہ کاری کی نگرانی نیب کرے گا۔ چئیرمین نیب نے بتایا کہ اس حوالے سے ہم نے خلیجی ملک کی اس شخصیت کو کہا کہ نیب کا یہ مینڈیٹ نہیں ہے اور نہ یہ نیب کا کام ہے۔