67ء کی جنگ کے بعدالقدس میں فلسطینیوں کی 5 ہزار املاک مسمار

اسرائیلی فوج نے مشرقی بیت المقدس کا 26 فی صد رقبہ یہودی کالونیوں کے لیے ہتھیا لیا، بین الاقوامی القدس فائونڈیشن

اتوار 19 مئی 2019 13:55

مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2019ء) قابض صہیونی ریاست نے 1967ء کی جنگ کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کی املاک کی مسماری کے دوران اب تک پانچ ہزار املاک مسمار کی گئی ہیں۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بین الاقوامی القدس فائونڈیشن کی رپورٹ میں کہاگیا کہ 2000ء سے 2017 تک فلسطینیوں کی 1700 املاک مسمار کی گئیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ فلسطینیوں کی املاک کی مسماری کے لیے یہ بہانہ تراشہ گیا ہے کہ فلسطینیوں نے یہ املاک صہیونی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر تعمیرکی تھیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ 1948ء سے اب تک صہیونی ریاست فلسطینی علاقوں ، جزیرہ سینا اور وادی گولان میں نہتے عرب اور فلسطینی شہریوں کا وحشیانہ قتل عام کیا گیا۔ 1967ء کے بعد 2017ء تک 14 یہودی کالونیاں تعمیر کی گئیں۔ مشرقی بیت المقدس میں یہودی آباد کاروںکی تعداد 2 لاکھ 20 ہزار سے زاید ہے۔اس دوران اسرائیلی فوج نے مشرقی بیت المقدس کا 26 فی صد رقبہ یہودی کالونیوں کے لیے ہتھیا لیا۔

متعلقہ عنوان :