لبریشن فرنٹ رہنمانور محمد کلوال پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ نافذ، مٹن جیل منتقل

شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دی جائیں گی اور مقدس مشن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا

اتوار 19 مئی 2019 14:25

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2019ء) مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے غیرقانونی طورپر نظربندجموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنمانور محمد کلوال پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ نافذ کرکے انہیں سرینگر کے کوٹھی باغ تھانے سے ضلع اسلام آباد کے مٹن جیل میںمنتقل کردیا گیا ہے ۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق نور محمد کلوال کوبھارتی پولیس نے 30 اپریل کوگرفتار کیا تھا ۔

بھارتی پولیس نے لبریشن فرنٹ کے ایک اور رہنما ظہور احمد بٹ پر نافذ کالے قانون کی مدت میںبھی مزید تین ماہ کا اضافہ کیاہے ۔ لبریشن فرنٹ کے ترجمان اعلیٰ محمد رفیق ڈار نے ایک بیان میں نور محمد کلوال پرکالے قانون کے نفاذ اورظہور احمد بٹ پر عائد کالے قانون کی مدت میں اضافے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے اسے جمہوریت اور انصاف کی بیخ کنی قراردیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہے کہ اس معاملے میں سول انتظامیہ کا رویہ انتہائی شرم ناک ہے جوبھارتی پولیس کی غلام بن کر اور اپناضمیر گروی رکھ کر ان احکامات پر دستخط ثبت کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں قیدیوں کو جیلوں سے رہا کردیا جاتا ہے لیکن کشمیر میں اس حوالے سے بھی الٹی گنگا بہتی ہے اور اسی ماہ میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو جیلوں میں ڈالا جاتا ہے اور معصوم کشمیریوں کا خون بہا یا جاتا ہے۔

انہوں نے حالیہ ایام میں شہیدہونے والے نو جوانوں کوشاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی قربانیاں کسی صورت میں رائیگاں نہیں جانے دی جائیں گی اور مقدس مشن کو ہر قیمت پر اس کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ترجمان نے بھارت اور جموں وکشمیر کی جیلوں میں نظربند کشمیریوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہزاروں افراد کو صرف اس لیے جیلوں میں نظربند رکھاگیا ہے کہ وہ مختلف اور منفرد سیاسی سوچ رکھتے ہیں۔

ترجمان نے ایمنسٹی انٹرنیشنل، ایشیا واچ، عالمی ریڈ کراس کمیٹی اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سمیت انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زوردیا کہ وہ بھارتی جارحیت اور غیر جمہوری طرز عمل کا سخت نوٹس لیں اور نظربند کشمیریوںکو رہا کرانے میں اپنا کردار اداکریں۔