ٹریفک قوانین کی پاسداری کے لیے بھاری جرمانے عائد کرنے کا مطالبہ

اتوار 19 مئی 2019 17:30

راولپنڈی 19مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2019ء) ٹریفک و روڈ سیفٹی ایکسپرٹس نے ٹریفک روانی برقرار رکھنے اور ٹریفک قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لیے بھاری جرمانوں کے نفاذ کو ناگزیر قرار دیا ہے جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد نے بھی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانوں کے اطلاق کی حمایت کر دی ۔اے پی پی کے مطابق گذشتہ کافی عرصہ سے شہر میں ٹریفک کا دبائو بڑھنے سے مری روڈ ،راجہ بازار ،جامع مسجد روڈ ،ہارلے سٹریٹ ،دھمیال روڈ ،چکری روڈ ،سید پور روڈ ،رحمن آباد ،صادق آباد ،ٹنچ بھاٹہ اور دیگر علاقوں خصوصاً شہری علاقوں میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھنے کو ملتی ہیں جس کی بنیادی وجہ غلط پارکنگ اور ٹریفک قوانین کی دیگر خلاف ورزیاں ہیں ۔

روڈ سیفٹی ماہرین نے سرکاری خبر رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک روانی کی بنیادی اور بڑی رکاوٹ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں ہیں جن کے روک تھام کے لیے جرمانوں کی شرح میں اضافہ ناگزیر ہے ۔

(جاری ہے)

روڈ سیفٹی ماہرین نے اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ٹریفک روانی میں حائل رکاوٹوں کے خاتمے کے لیے حکومت کو سخت قوانین کے نفاذ کے ساتھ ساتھ ٹریفک قوانین خصوصاً پارکنگ کی خلاف ورزی کرنے والوں پر بھاری جرمانے عائد کیے جانے چاہیئں ۔

ماہرین نے کہاکہ اس سے جہاں شہری علاقوں میں قوانین کی خلاف ورزیوں کے سبب ٹریفک کا بے ہنگم رش کم کرنے میں مدد ملے گی وہیں حادثات کی شرح میں بھی کمی واقع ہو گی ۔شہریوں نے قومی خبر ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے بتایاکہ شہر میں بے ہنگم ٹریفک کی وجہ سے مریضوں کی منتقلی میں مصروف ایمبولینسیں بھی رش میں پھنسی نظر آتی ہیں جس کے لیے حکام کو سنجیدگی سے غو ر کرنا ہو گا ۔

ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن راولپنڈی کے ذرائع نے اے پی پی کو بتایاکہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن راولپنڈی نے ضلع راولپنڈی میں اب تک مجموعی طور پر 1143,223 گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی رجسٹریشن کی ہے جن میں 39,133 ڈیزل گاڑیاں ، 33,861 سی این جی گاڑیاں جبکہ 1072,268 پٹرول گاڑیاں شامل ہیں ۔ایکسائز ذرائع نے قومی خبر ایجنسی کو بتایاکہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن راولپنڈی نے مالی سال 2017-18. میں مجموعی طور پر 119,873 پٹرول وہیکلز بشمول 104,102 موٹر سائیکلز ،5808 کاروں ،19سی این جی اور 1111 ڈیزل و دیگر اقسام کی گاڑیوں کو رجسٹرڈ کیا۔

ایسی صورتحال میں ٹریفک قوانین کی معمولی خلاف ورزی بھی ٹریفک روانی میں بڑی رکاوٹ کا سبب بن جاتی ہے تاھم متعلقہ حکام کی جانب سے مکمل نفاذ قانون کی بدولت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں میں خاطر خواہ کمی کی جا سکتی ہے ۔اس ضمن میں شہریوں نے سرکاری خبر رساں ادارے کے توسط سے مطالبہ کیاکہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر جرمانوں کا خودکار نظام اپنایاجائے اور جرمانوں کی شرح میں بھی اضافہ کیاجائے ۔

شہریوں نے مزید کہاکہ ٹریفک روانی کے لیے مزیدشاہراہوں کی تعمیر اور موجودہ سڑکوں کی مرمت کو بھی یقینی بنایا جائے ۔اسی طرح پیدل چلنے والوں کی سہولیات کو بھی مزید بہتر بنایاجائے اور پیدل گذرگاہوں کے سگنلز کی پاسداری کے لیے سخت قوانین نافذ کیے جائیں جبکہ ٹریفک قوانین کی پاسداری کے لیے متعلقہ اداروں کو آگہی مہمات بھی شروع کرنی چاہیئں ۔ٹریفک روانی میں دوسری بڑی رکاوٹ تجاوزات ہیں جن کے خاتمے کے لیے شہر و کینٹ ایریاز میں مستقل بنیادوں پر آپریشن بھی ضروری ہے جبکہ غلط پارکنگ کے خاتمے کے لیے شہر میں پارکنگ پلازے بنائے جائیں ۔