انسانی حقوق کی معذور فلسطینی کے قتل کی تحقیقات روکنے کی شدید مذمت

شہید ابو ثریاکے قتل کے تحقیقات روک کر صہیونی ریاست دہشت گردوں کو بچانے کی کوشش کررہی ہے،بیان

اتوار 19 مئی 2019 19:15

مقبوضہ غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2019ء) فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنیوالی تنظیم اسرائیلی ملٹری پراسیکیوشن کی طرف سے دونوں ٹانگوں سے معذورفلسطینی ابراہیم نایف ابوثریا کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مجرمانہ شہادت کے واقعے کی تحقیقات روکنے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج نے معذور فلسطینی نایف ابو ثریا کو دسمبر 2017 کو غزہ میں قریب سے گولیاں مار کرشہید کردیاتھا۔

وہ کئی سال قبل اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دونوں ٹانگوں سے معذور ہوچکے تھے اور وہیل چیئر پر سوارہو کر غزہ میں احتجاجی مظاہرے میں شریک تھے۔انسانی حقوق مرکز نے شہید ابو ثریا کیوحشیانہ قتل کے واقعے کی تحقیقات روکنے کی شدید مذمت کی ہے۔

(جاری ہے)

بیان میں مزید کہا گیا کہ شہید ابو ثریاکے قتل کے تحقیقات روک کر صہیونی ریاست نے قابض فوج کے مجرموں اور دہشت گردوں کو بچانے کی کوشش کی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی پراسیکیوٹر نے آئین اور قانون کی پابندی کے بجائیبین الاقوامی قوانین کی بھی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔ انسانی حقوق گروپ کاکہنا تھاکہ صہیونی عدالتیں فلسطینی شہریوں کے قتل اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث عناصر کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔تنظیم کا کہنا تھا کہ قابض فوج نے معذور اور بے گناہ فلسطینی کو جس بے دردی کے ساتھ گولیاں مار کر شہید کیا اس کے جامہ تحقیقات کی جانی چاہئیں تھیں مگر صہیونی ریاست فلسطینیوں کے قاتلوں کوبچانے اور دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔واضح رہے کہ اسرائیلی ملٹری پراسیکیوٹر نے شہید ابو ثریا کے قتل کی تحقیقات اچانک روک دی تھیں۔

متعلقہ عنوان :