ڑ*حکومت کا قبلہ وہ نہیں جس کا قوم سے وعدہ کیا گیا تھا،ہدایت الرحمان بلوچ

ں* ملک کو مسائل کی دلدل میں دھکیلنے والے موجودہ اور سابقہ حکمران برابر کے مجرم ہیں Sملک کو گھمبیر صورتحال سے نکالنے کے لیے اسلام کے لافانی نظام کو اپنایا جائے ہماری تمام پریشانیوں اور مشکلات کا حل نظام مصطفیؐ کے نفاذ میں ہے ،رہنماء جماعت اسلامی بلوچستان

اتوار 19 مئی 2019 21:16

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2019ء) جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمان بلوچ نے کہاہے کہ حکومت کا قبلہ وہ نہیں جس کا قوم سے وعدہ کیا گیا تھا ملک کو مسائل کی دلدل میں دھکیلنے والے موجودہ اور سابقہ حکمران برابر کے مجرم ہیں ۔ ملک کو گھمبیر صورتحال سے نکالنے کے لیے اسلام کے لافانی نظام کو اپنایا جائے ہماری تمام پریشانیوں اور مشکلات کا حل نظام مصطفیؐ کے نفاذ میں ہے ضلالت اور پستی سے نجات کا ایک ہی ذریعہ ہے کہ ہم تائب ہو کر قرآن کے نظام کو نافذ کردیں ۔

استعماری قوتوں کے آلہ کار ملک میں اسلامی نظام کا راستہ روک رہے ہیں ، تمام دینی قوتوں کو متحد ہو کر انہیں ناکام بناناچاہیے ۔ مدینہ کی اسلامی ریاست کے نام پر قوم کوبدترین دھوکہ دیا گیاہے ۔

(جاری ہے)

قیام پاکستان کے وقت ملک میں قرآن کا نظام نافذ کردیا جاتا تو آج ہم دنیا کی سپر طاقت ہوتے انہوں نے کہاکہ آج ملک جن حالات سے دوچار ہے ، اس کا اصل مجرم برسراقتدار رہنے والا وہ ٹولہ ہے جس نے پاکستان کو اس کے قیام کے مقصد سے دور رکھا اور نظریہ پاکستان سے بے وفائی اور غداری کی ۔

اگر قیام پاکستان کے وقت ہی ملک میں نظام مصطفیؐ نافذ ہو جاتا تو ناصرف پاکستان دو لخت ہونے سے بچ جاتا ،بلکہ آج ہم اقوام عالم میں ایک باوقار اور خوشحال قوم کے طور پر پہنچانے جاتے ۔ ملک میں صدارتی اور پارلیمانی نظام کی باتیں تو ہوتی ہیں مگر اللہ کے عطا کردہ نظام جس میں پوری انسانیت کی بھلائی کی خود اللہ تعالیٰ نے ضمانت دی ہے ، اس کو اپنانے کی بات نہیں کی جاتی ۔

انہوںنے کہا 73 سال میں ایک بار بھی اسلامی نظام کو نہیں آزمایا گیا ، حالانکہ ہمارے بڑوں نے لاکھوں جانوں کی قربانی آمریت اور نام نہاد جمہوریت کے لیے نہیں بلکہ خلافت کے نظام کے لیے دی تھی ۔ ملک کو ایک بار پھر آئی ایم ایف اور ورلڈبنک کی خواہش کے مطابق چلانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ عوام کو مہنگائی اور ٹیکسوں کی چکی میں پیسا جارہاہے اور خون کا ایک ایک قطرہ نچوڑ کر عالمی مالیاتی اداروں کی پیاس بجھائی جارہی ۔

سابقہ حکومت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے موجودہ حکومت بھی عالمی استعمار کے ایجنڈے کو پورا کر رہی ہے تمام فتنوں کا ایک ہی علاج ہے کہ ملک میں نظام مصطفی ؐ کے نفاذ کے لیے پوری قوم متحد ہو جائے ۔علمائے کرام باہمی اختلافات کو بالائے رکھتے ہوئے قوم کی ڈوبتی نیا کو پار لگانے کے لیے یکجہتی اور اتحاد کے پیغام کو لے کر اٹھیں اور ملک پر مسلط ظلم و جبر کے استحصالی نظام کا بوریا بستر گول کردیں ۔