اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا

آئندہ دو ماہ کے لیے شرح سود میں 150 بیسز پوائنٹس اضافے کا فیصلہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 20 مئی 2019 16:19

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 مئی 2019ء) : اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرد یا ہے۔ آئندہ دو ماہ کے لیے شرح سود میں 150 بیسز پوائنٹس اضافے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔مرکزی بینک کی شرح سود میں 150 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق
بنیادی شرح سود میں 1.5 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جس کے تحت آئندہ دو ماہ کے لیے شرح سود بڑھ کر 12.25 فیصد ہو گیا ۔ شرح سود میں اضافے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا گیا کہ گذشتہ کچھ عرصہ میں پاکستان میں تین بڑی تبدیلیاں آئیں۔ ایک ت یہ کہ پاکستان نے آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پیکج حاصل کرنے کا معاہدہ کیا۔

(جاری ہے)

مانیٹری پالیسی میں پاکستان کی مالی مشکلات اور معیشت کا بھی تذکرہ کیا گیا ، میڈیا رپورٹ میں کہاگیا کہ مانیٹری پالیسی کے لیے بلائے گئے اجلاس میں بتایا گیا کہ پچھلے سال کے مقابلے میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں تو کمی ہوئی ہے لیکن مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ۔

یہ بھی کہا گیا کہ خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مستقبل میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔ روپے کی قدر میں کمی بھی اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اس فیصلے کی وجہ ہے۔ مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں تجاویز دی گئیں کہ پاکستان کو اپنی برآمدات میں اضافہ کرنا ہو گا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ پاکستان میں جس تیز رفتاری سے مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے اس کی وجہ سے آگے چل کر مزید مشکلات پیش آئیں گی۔

اجلاس میں تمام اعدادو شمار کا جائزہ لیتے ہوئے اگلے دو ماہ کے لیے شرح سود میں 1.5 فیصد کا اضافہ کر دیا گیا ہے جس کے تحت اب شرح سود بڑھ کر 12.25 فیصد ہو گئی ہے۔ ماہر معاشیات کا کہنا ہے کہ توقع یہی کی جارہی تھی لیکن شرح سود بڑھنے سے مہنگائی پر اس کا براہ راست اثر نہیں ہو گا۔