جے آئی ٹی رپورٹس پبلک کرنے سے متعلق درخواست پر علی زیدی کے وکیل کے دلائل مکمل

پیر 20 مئی 2019 16:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2019ء) سندھ ہائیکورٹ میں سانحہ بلدیہ، گینگسٹر عزیر بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹی رپورٹس پبلک کرنے سے متعلق درخواست پر علی زیدی کے وکیل نے دلائل مکمل کرلیے ۔عدالت نے 5 اگست کو ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر علی زیدی کے وکیل عمر سومرو نے اپنے دلائل میں کہا کہ سندھ حکومت نے سانحہ بلدیہ، عزیر بلوچ اور نثار مورائی کے جرائم اور وجوہات جاننے کے لیے وفاقی حکومت سے مدد مانگی،ملزمان کی جے آئی ٹیز میں آئی ایس آئی، ایم آئی، ایف آئی اے اور دیگر اداروں کے نمائندے شامل تھے،جے آئی ٹی نے قتل وغارت گری کی وجوہات پتا لگا لیا تو حکومت چھپا رہی ہے،بلدیہ فیکٹری میں سیکڑوں افراد زندہ جلا کرراکھ کردیا گیا،دنیا بھر کے میڈیا نے واقعہ کو رپورٹ کیا،لیاری گینگ وار کے عزیر بلوچ نے لیاری کو وار زون بنایا ہواتھا،کراچی میں ہونے والی قتل غارت گری میں پولیس اور سرکاری افسران بھی ملوث رہے،اب وہ پولیس اہلکار اور افسران ترقی کرچکے ہیں اور اہم عہدوں پر تعینات ہیں ،چیف سیکریٹری سندھ ان افسران کو بچانا چاہتے ہیں،علی زیدی عوام میں سے ہیں، جب درخواست دائر کی اس وقت تو انتخابات میں امیدوار بھی نہیں تھے،علی زیدی آجکل وفاقی وزیر اور معلومات تک رسائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔