Live Updates

مہنگائی کو سامنے رکھتے ہوئے کم از کم اجرت 20 ہزار روپے مقرر، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ واپس لیا جائے

پاکستان مسلم لیگ (ن)کا عید کے بعد افراط زر ، بے روز گاری اور مہنگائی پر عوامی رابطہ مہم شروع کر نے کااعلان، آنے والے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہ لگایا جائے اور نہ ہی کسی ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا جائے ،چیئرمین نیب کے اخبار کوانٹرویو کی تردید آنی چاہیے تھی،حکومت اگر سچ نہیں بول سکتی تو جھوٹ بھی مت بولے،ہمارا ہدف حکومت توڑنے اور اقتدار کا نہیں ہے ، سڑکوں پر آنے یا نہ آنے کا فیصلہ آل پارٹیز کریگی ، پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد شاہد خاقان عباسی کی میڈیا سے گفتگو

پیر 20 مئی 2019 20:29

مہنگائی کو سامنے رکھتے ہوئے کم از کم اجرت 20 ہزار روپے مقرر، پیٹرول اور ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2019ء) پاکستان مسلم لیگ (ن)نے عید کے بعد افراط زر ، بے روز گاری اور مہنگائی پر عوامی رابطہ مہم شروع کر نے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ مہنگائی کو سامنے رکھتے ہوئے کم از کم اجرت 20 ہزار روپے مقرر، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ واپس لیا جائے، آنے والے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہ لگایا جائے اور نہ ہی کسی ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا جائے ،چیئرمین نیب کے اخبار کوانٹرویو کی تردید آنی چاہیے تھی،حکومت اگر سچ نہیں بول سکتی تو جھوٹ بھی مت بولے،ہمارا ہدف حکومت توڑنے اور اقتدار کا نہیں ہے ، سڑکوں پر آنے یا نہ آنے کا فیصلہ آل پارٹیز کریگی ۔

پیر کو پاکستان مسلم لیگ (ن)کی پارلیمانی پارٹی کااجلاس سینئر نائب صدر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کی مرکزی رہنما مریم اور نگزیب ، حمزہ شہباز شریف ، راجہ ظفر الحق ، خواجہ محمد آصف اور مریم اور نگزیب سمیت سینئر رہنما شریک ہوئے ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ اے پی سی کے حوالے سے حکمت عملی پر بحث ہوئی،ایک کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے جو اے پی سی کے حوالے سے تمام معاملات دیکھے گی۔

انہوںنے کہاکہ (ن )لیگ کی اکنامک ایڈوآئزی کونسل کا اجلاس بھی بلایا گیا۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں افراط زر،مہنگائی ، بے روزگاری پر عید کے بعد عوامی رابطہ مہم شروع کی جائیگی ۔انہوںنے کہاکہ آنیوالے بجٹ میں عوام دشمن پالیسی سے بچانے کیلئے اجلاس بلایا جائیگا۔انہوںنے کہاکہ مہنگائی کو سامنے رکھتے ہوئے کم از کم اجرت 20 ہزار روپے کی جائے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ واپس لیا جائے۔۔ انہوںنے کہاکہ پیٹرول اور ڈیزل کی وہ قیمت رکھی جائے جو قابل برداشت ہوں۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ آنیوالے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہ لگایا جائے ،کسی ٹیکس کی شرح میں اضافہ نہ کیا جائے۔انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف سے شرائط میں بہت شکوک و شبہات ہیں۔

انہوںنے کہاکہ چیئرمین نیب کے اخبار کوانٹرویو کی تردید آنی چاہیے تھی۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ انٹرویو میں جو باتیں کہی گئیں وہ چیئرمین نیب کے دائرے اختیار میں نہیں آتیں۔انہوںنے کہاکہ حکمران اگر منہ بند رکھتے تو معیشت کا یہ حال نہ ہوتا،آج بھی یہی مشورہ دیتا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ آج ہر شخص کہتا ہے کہ نیب کا عمل انتقامی ہے احتساب کا نہیں۔

انہوںنے کہاکہ حکومت گری ہوئی ہے اس کو گرانا مقصود نہیں،اصل مسئلہ عوام کے مسائل کا ہے۔ شاہدخاقان نے کہاکہ حکومت اگر سچ نہیں بول سکتی تو جھوٹ بھی مت بولے۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ آج اگر میاں نواز شریف جیل میں ہیں تو اپنے بیانیے کی وجہ سے۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ ہمارا ہدف حکومت توڑنے اور اقتدار کا نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ آل پارٹیز کانفرنس فیصلہ کرے گی کہ سڑکوں پر آنا ہے یا نہیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان میں اس وقت گھبرانے کا وقت ہے،گھبرانا نہیں تو کوئی اور کہتا ہے۔
Live وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق تازہ ترین معلومات