جعلی ڈگری کیس : سپریم کورٹ نے پی آئی اے کے 8 ملازمین کی نظرثانی درخواستیں خارج کر دیں

سپریم کورٹ کا مذاق بنایا ہوا ہے، عدالت کا ادب و احترام رہا ہی نہیں. ریمارکس

پیر 20 مئی 2019 21:40

جعلی ڈگری کیس : سپریم کورٹ نے پی آئی اے کے 8 ملازمین کی نظرثانی درخواستیں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مئی2019ء) سپریم کورٹ آف پاکستان میں پی آئی اے پائلٹس کی جعلی ڈگری کے کیس کی سماعت ہوئی ہی. جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی سپریم کورٹ نے پی آئی اے کے 8 ملازمین کی نظرثانی ومتفرق درخواستیں خارج کر دیں. جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دئیے کہ عدالت اپنے فیصلے پر کیا نظر ثانی کرے، کیوں نہ نظر ثانی کر کے جعلی ڈگری والوں کے خلاف پرچہ درج کرنے کا حکم دیں، سپریم کورٹ کا مذاق بنایا ہوا ہے، عدالت کا ادب و احترام رہا ہی نہیں.درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں استدعا کی کہ عدالت نے جو حکم دیا اس کی غلط تشریح کی جا رہی ہے، متعلقہ عدالتیں سپریم کورٹ کے فیصلے کی وجہ سے ہماری بات سننے کو تیار نہیں.

(جاری ہے)

عدالت نے حکم دیا کہ متعلقہ عدالتیں قانون کے مطابق پی آئے اے کے ملازمین کی درخواستوں پر فیصلہ کریں. سپریم کورٹ میں شازیہ آفریدی، ثمینہ قریشی، عبد الرف بیگ، نذر خان،کامران خان، طاہرہ سلطانہ، ثناگل اور شکیب شوکت نے درخواستیں دائر کی تھیں.دورانِ سماعت جسٹس عظمت سعید نے پی آئی اے کے وکیل عمر لاکھانی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ تقریر کا شوق ہے تو کہیں اور جا کر کریں، آپ کو کیس کا پتہ نہیں ہوتا اور آ جاتے ہیں، جا کر دوبارہ لائ کالج میں داخلہ لیں.

متعلقہ عدالتیں سپریم کورٹ کے فیصلے کی وجہ سے ہماری بات سننے کو تیار نہیں. عدالت نے حکم دیا کہ متعلقہ عدالتیں قانون کے مطابق پی آئے اے کے ملازمین کی درخواستوں پر فیصلہ کریں.سپریم کورٹ میں شازیہ آفریدی، ثمینہ قریشی، عبد الرف بیگ، نذر خان،کامران خان، طاہرہ سلطانہ، ثناگل اور شکیب شوکت نے درخواستیں دائر کی تھیں. دورانِ سماعت جسٹس عظمت سعید نے پی آئی اے کے وکیل عمر لاکھانی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ تقریر کا شوق ہے تو کہیں اور جا کر کریں، آپ کو کیس کا پتہ نہیں ہوتا اور آ جاتے ہیں، جا کر دوبارہ لائ کالج میں داخلہ لیں.