غیر ملکی کرنسی ایکسچینج ڈیلرز ملکی معیشت کے ساتھ مت کھیلیں ہماری معیشت ان جھٹکوں کی متحمل نہیں ہو سکتی، میاں انجم نثار

حکومت غیر ضروری اخراجات ختم کرتے ہوئے ۹ وفاقی وزارتوں کو ختم کرے جن کا کوئی استعمال نہیں ہے، ایشیا کی تیرہ کرنسیوں میں سے کزو ترین کرنسی کا اعزاز پانا باعث شرم ہے : چیئرمین بزنس مین پینل

پیر 20 مئی 2019 22:29

غیر ملکی کرنسی ایکسچینج ڈیلرز ملکی معیشت کے ساتھ مت کھیلیں ہماری معیشت ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مئی2019ء) فیڈریشن پاکستان چیمبرز آف کامرس میں بزنسمین پینل کے چیئرمین میاں انجم نثار نے کہا کہ پاکستان کو زرمبادلہ اور گروتھ ریٹ کم ہونا اوراشیاء و خدمات کی پیداواری لاگت بڑھنا سمیت کئی مشکل اکنامک چیلنجز کا سامنا ہے ۔انھوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کے چار دن بعد روپے کے مقابلہ میں ڈالر کی قیمت میں ریکارڈ سطح تک بڑھنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت ملکی معیشت کیلئے نقصان دہ ہی اوپن کرنسی مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ اوراسکی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچنے سے ملکی معیشت دبائو کا شکار ہے نیز ڈالر کی قیمت بڑھنے سے حکومتی قرضوں میں بھی اربوں روپے کا اضافہ ہو رہا ہے ۔

(جاری ہے)

روپے کی قدر ریکارڈ سطح پ پر آئی تو اس نے ایشیا کی تیرہ کرنسیوں میں کمزور ترین کرنسی اعزاز حاصل کر لیا ہے ایک امریکی ڈالر 79 افغانی اور ایک مریکی ڈالر 112 نیپالی روپے کے برابر ہیً انھوں نے کہا سٹیٹ بینک نے پچھلے سال کے دوران پانچ بار پاک کرنسی کو ڈی ویلیو کیا ہے اور شرح سود میں پانچ فیصد تک اضافہ کر دیا ہے جس سے معیشت دبائو کا شکا ر ہے۔

انھوں نے بڑے مارکیٹ پلیئرز اور بروکرزسے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی جیبیں بھرنے کی خاطرملکی معیشت سے نہ کھیلیں۔آئی ایم کے پاس جانے سے پہلے معاشی نظام میں اصلاحات لائی جاتیں اور غیر ترقیاتی اور غیر پیداواری اخراجات کم کئے جاتے۔ اگر حکومت یہ یقین دلائے کہ تین سال بعد روپیہ دوبارہ مستحم ہو جائے گا اور ۰۰۱ کے قریب آ جائے گا لیکن اگر ایسا نہیں ہوتا اور ڈالر کی قیمت آئے روز بڑھتی رہتی ہے پھر ایسے آئی ایم ایف پروگرام کا ہمیں کوئی ضرورت نہیں۔

انھوں نے نے کہا کہ سبسڈی دینے اور کرنی کی ڈی ولیو ایشن کے باوجود اپریل کے مہینے میں ہماری برآمدات میں 1.54فیصد ا کمی ہوئی ہے جو باعث تشویش ہے۔ا نجم نثار نے کہا کہ حکومت غیر ضروری اخراجات ختم کرتے ہوئے ۹ وفاقی وزارتوں کو ختم کرے جن کا کوئی استعمال نہیں ہے یا دوسری منسٹری میں ضم کرے ۔انھوں نے مزید کہاحکومت ڈالر کی بے لگام پرواز کو لگام دے کیونکہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے صنعتی خام مال مہنگا اور صنعتکار پریشان اور ملک میں ہوشربا مہنگائی بڑھے گی ۔

بیرون ممالک سے خام مال کی قیمت میں اضافہ پیداواری لاگت میں اضافہ اور مہنگی اشیاء کے باعث برآمدات میں کمی واقع ہوگی۔اوگرا نے گیس کے نرخوں میں47 فیصد اضافے کی سفارش کی ہے اور بجلی کے نرخ بھی مرحلہ وار بڑھانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں یہ سب صورتحال معیشت کے لئے پریشان کن ہے ۔، حکومت آئی ایم ایف کے مطالبہ پر اربوں روپے کے قرضوں کے عوض ملکی مفادات کو قربان نہ کرے بلکہ ڈالر کی بے لگام پرواز کو لگام دے۔ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ملک پر بیرونی قرضوں میںبھی اضافہ ہورہا ہے اس لیے روپے کی قدر کو بہتر کو مستحکم کرنے کیلئے حکومت ٹھوس اقدامات کرے۔اور حکومت ڈالر کی قیمت کو کنٹرول کرے ۔