بلدیہ عظمیٰ کراچی کا کے ڈی اے اسکیم نمبر32 کڈنی ہل کی تعمیر کا فیصلہ

پیر 20 مئی 2019 23:04

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مئی2019ء) بلدیہ عظمیٰ کراچی نے کے ڈی اے اسکیم نمبر32 کڈنی ہل (احمد علی پارک) کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے جو 62ایکڑ رقبے پر مشتمل ہے، سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایت کی روشنی میں اس خوبصورت پہاڑی پر مجوزہ پارک کی اراضی پر قائم تجاوزات کو فوری طور پر ہٹانے اور اس کا PC-1 تیار کرکے عیدالفطر کے بعد اس پارک کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا جبکہ کراچی کی بڑی سڑکوں کے کناروں اور فٹ پاتھوں پر تمام تجارتی و فلاحی سرگرمیوں کو ختم کرنے کے لئے تجاوزات کے خلاف ایک بڑی کارروائی اور تسلسل کے ساتھ مہم شروع کی جارہی ہے اس بات کا فیصلہ میئر کراچی وسیم اختر کی صدارت میں ہونے والے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا، سپریم کورٹ کی ہدایت پر انسداد تجاوزات کارروائی کے جائزہ اجلاس میں ڈپٹی میئر سید ارشد حسن، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن، سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینیشن مسعود عالم، سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ بشیر صدیقی، ڈائریکٹر لینڈ شیخ کمال، ایڈیشنل ڈائریکٹر اسٹیٹ، مشیر قانون عذرا مقیم اور دیگر افسران بھی موجود تھے، اجلاس میں بتایا گیا کہ کڈنی ہل پارک پر 5 بنگلے غیرقانونی تعمیر کئے گئے ہیں اور کچھ اور تجاوزات بھی ہیں، میئر کراچی وسیم اختر نے ہدایت کی کہ سپریم کورٹ کے واضح احکامات ہیں کہ پارکوں کی جگہ کو مکمل بحال کیا جائے، کڈنی ہل پارک سے بھی تجاوزات کا مکمل خاتمہ کرکے اسے شہریوں کے لئے ایک بہترین پارک بنایا جائے گا،انہوں نے کہا کہ کڈنی ہل پارک کی حدود میں جو رہائشی مکانات آرہے ہیں پہلے انہیں باقاعدہ مارکنگ کرنے کے بعد نوٹس جاری کردیا جائے اور انہیں اپنے مکانات کو حدود میں کرنے کی ہدایت کی جائے تاہم اس کے باوجودبھی اگر کوئی ازخود بڑھائی گئی جگہ خالی نہیں کرتا تو محکمہ انسداد تجاوزات کڈنی ہل پارک کی حدود میں آنے والی رہائشی تعمیرات کا خاتمہ کردے، انہوں نے کہا کہ شہر کے مختلف مقامات پر تجاوزات کے خلاف کارروائی بلاامتیاز جاری ہے اور اب بالخصوص راشد منہاس روڈ، گلشن اقبال، حسن اسکوائر، گلستان جوہر ملینیئم، نارتھ ناظم آباد اور دیگر علاقوں کی فٹ پاتھوں پر رات کے اوقات میں باقاعدہ ہوٹل سجا لینے والے اور فٹ پاتھوں پر کھانے کی میزیں، کرسیاں اور تخت رکھ دینے والوں کو تنبیہ کردی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر وہاں سے ان چیزوں کو ہٹالیں بصورت دیگر ان کا سامان ضبط کرلیا جائے گا کیونکہ بلدیہ عظمیٰ کراچی ہر صورت عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرے گی، اس موقع پر میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے بتایا کہ فٹ پاتھوں پر قائم مختلف رفاعی اداروں کو پہلے بھی نوٹسز جاری کئے گئے جس پر عمل کرتے ہوئے بعض اداروں نے فٹ پاتھوں پر سے اپنا سامان اور شیڈز ہٹا دیئے تھے مگر اس کے باوجود شہر کی مختلف شاہراہوں پر فلاحی اداروں کا سامان اور شیڈز موجود ہیں لہٰذا اب محکمہ انسداد تجاوزات کو ہدایت کردی گئی ہے کہ وہ ان کے خلاف فوری کارروائی کرے اور فٹ پاتھوں کو ہر قسم کی تجاوزات سے پاک کرکے پیدل چلنے والوں کے لئے بحال کرے۔

#