انبیا ء واولیاء نے راہ خدا میں تکلیفیں برداشت کیں ،راہ خدا میں اور راہ دنیا میں تکلیفیں آتی ہیں مگر دنیا کی تکلیفیں انسان برداشت کرلیتا ہے،

والدین اپنی اولاد کی اچھی تربیت کریں اور عورتیں خاتون جنت کو اپنا آئیڈیل بنائیں ، امیر اہل سنت علامہ محمد الیاس عطار قادری

پیر 20 مئی 2019 23:24

انبیا ء واولیاء نے راہ خدا میں تکلیفیں برداشت کیں ،راہ خدا میں اور راہ ..
کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مئی2019ء) امیر اہل سنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ نے کہا ہے کہ اللہ کی راہ میں سب سے زیادہ تکلیفیں پیارے آقاﷺ کو پہنچی ہیں، انبیا ء اور اولیاء نے بھی اللہ کی راہ میں تکلیفیں برداشت کیں اور صبر کیا ،راہ خدا میں بھی اور راہ دنیا میں بھی تکلیفیں آتی ہیں مگر دنیا کی تکلیفیں انسان جلدی جلدی برداشت کرلیتا ہے مگر ہم سے راہ خدا میں آنے والی تکلیف کم برداشت ہوتی ہیں،اللہ کی راہ میں تکلیف پر شیطان وسوسے ڈالتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بذریعہ ویڈیو لنک رمضان المبارک کے سلسلے میں ہونے والے مدنی مذاکرے میں پورے ماہ کے لئے تربیتی اعتکا ف میں شریک اسلامی بھائیوں سے بیان کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

امیر اہل سنت نے کہا کہ افسوس آج کی عورتیں حیاء کی تعریف سے بھی واقف نہیں ہیں، سیدنا فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا پردہ کی پابند تھی ،آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ بھی پسند نہ تھا کہ آپ کے کفن پوش جنازے کو بھی کوئی غیر مرد دیکھے ،افسوس آج سیدنا فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی محبت کا دم بھرنے والی عورتیں بی بی فاطمہ کی کہانیاں پڑھتی سنتی ہیں جو کہ من گھڑت ہیں اس کی بجائے سورة یاسین پڑھ لیا کریں، عورتوں کو چاہئے کہ خاتون جنت کواپنا آئیڈیل بنائیں،والدین کو چاہئے کہ وہ اپنی اولاد کی اچھی تربیت کریں ،اپنی بچیوں کو چست اور بے پردگی والے کپڑے ہرگز نہ پہنائیں۔

امیر اہل سنت نے کہا کہ پیارے آقا ﷺاور صحابہ کرام نے اسی دنیا میں نکاح فرمایا کاروبار وغیرہ بھی فرمایا۔اسی دنیا میں رہ کر آخرت کی تیاری کی جاتی ہے اور اسی دنیا میں رہ کر جنت میں جانے والے اعمال کئے جاتے ہیں دنیا میںآخرت کیلئے کوشش کرنا برا نہیں ہے لہٰذا دنیا کی مذمت کا علم حاصل کیا جائے کون سی دنیا اچھی اور کون سی دنیا قابل مذمت ہے ،وہ دنیا جو آخرت کو نقصان پہنچائے قابل مذمت ہے۔