کینیڈا نے 103 ٹن کچرا فلپائن کی بندرگاہ پر چھوڑ دیا۔ اب فلپائن نے جنگ کی دھمکی دے دی

Ameen Akbar امین اکبر پیر 20 مئی 2019 23:48

کینیڈا نے 103 ٹن کچرا فلپائن کی بندرگاہ پر چھوڑ دیا۔ اب فلپائن نے جنگ ..

کینیڈا نے 2013 میں 103 ٹن کچرا فلپائن کی بندرگاہ پر غیر قانونی طور پر چھوڑا تھا۔ اس کچرے کی وجہ سے اب دونوں ملکوں کے تعلقات کافی خراب ہو گئے ہیں۔
اسی کچرے کی وجہ سے فلپائن نے کینیڈا سے اپنا سفیر واپس بنا لیا ہے۔ اس بات کا اعلان ٹوئٹر پر فلپائن کے فارن سیکرٹری  ٹیوڈورو لوکسن سے کیا ہے۔انہوں نے باضابطہ طور پر اپنے سفیر کو واپسی کی تصدیق کی ہے ۔


فارن سیکریٹری کا کہنا ہے کہ  کچرے کے اٹھائے جانے تک وہ کینیڈا میں سفارت کاروں کی کم سے کم موجودگی کو یقینی بنائیں گے ۔
فلپائن اور کینیڈا کے بیچ یہ جھگڑا پچھلے 6 سالوں سے چل رہا ہے۔ جھگڑا اس وقت شروع ہوا جب  ایک  کینیڈین کمپنی نے پلاسٹک کے  103 کنٹیر  منیلا کے قریب پھینکے۔کمپنی کا کہنا ہے  کہ یہ پلاسٹک ری  سائیکلنگ کے لیے پھینکا  گیا تھا۔

(جاری ہے)

اب دونوں ملکوں کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے، جس کے تحت کینیڈا سارا کچرا واپس منگوائے گا اور اس کی لاگت بھی وہی برداشت کرے گا۔
2016 میں منیلا کی مقامی عدالت نے  امپورٹر کو حکم دیا تھا کہ اس کچرے کو واپس کینیڈا بھیج دیا جائے  لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔اب تک کچرے کے 103 کنٹینر آئے تھے، جن میں سے 34 کو مقامی طور پر ضائع کیا گیا۔ کچرے کا معاملہ حل نہیں ہوا تو فلپائن نے کینیڈا سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا۔

اس کے بعد دونوں ملک ایک معاہدے تک پہنچ گئے لیکن اس پر کافی سست روی مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔
کینیڈا نے اقوام متحدہ کے باسل کنوینشنز  پر دستخط کیے ہوئے  ہیں، جس کے تحت ترقی یافتہ ممالک اپنا کچرا ترقی پذیر ممالک کو نہیں بھیج سکتے۔یہ سراسر معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
کچرے کو ٹھکانے لگانے کا مسئلہ دنیا بھر میں بڑھتا جا رہا ہےامریکا اپنا ری سائیکلنگ کا کچرا چین بھیجتا ہے لیکن چین اسے ری سائیکل کر کے اپنی عظیم صنعتوں کے لیے استعمال کرتا ہے۔ن اب چینی حکومت نے بھی  مخصوص رئ سائیکل ایبل کی در آمد پر پابندیاں لگا دی ہیں۔