گوگل کی چینی کمپنی ہواوے پر پابندی ، ہواوے کو تین ماہ کا وقت دے دیا گیا

گوگل نے چینی کمپنی ہواوے پر پابندی کا اطلاق 3 ماہ کے لیے مؤخر کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 21 مئی 2019 10:46

گوگل کی چینی کمپنی ہواوے پر پابندی ، ہواوے کو تین ماہ کا وقت دے دیا گیا
بیجنگ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 مئی 2019ء) : گوگل نے چینی کمپنی ہواوے کے لیے اپنی سروسز معطل کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم اب ہواوے کو تین ماہ کا وقت دے دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گوگل نے چینی کمپنی ہواوے پر پابندی کا اطلاق 3 ماہ کے لیے مؤخر کر دیا ہے جس کے بعد ہواوے کو مزید تین ماہ کا وقت مل گیا۔ ہواوے پر پابندی کے حوالے گوگل حکام کا کہنا تھا کہ معاہدوں پر پابندی اور سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کے لیے وقت درکار ہے جبکہ امریکی حکام نے پیش رفت کے باوجود صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پابندیوں کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔

امریکی پابندیوں سے متعلق ہواوے کمپنی کے بانی رین زینگ فی نے کہا کہ امریکی حکومت ہواوے کے بارے میں غلط اندازے لگا رہی ہے جبکہ امریکہ کی جانب سے عارضی طور پر پابندیاں مؤخر کرنا معنی نہیں رکھتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امریکی پابندیوں سے نمٹنے کے لیے ہواوے نے پہلے ہی اپنی تیاری مکمل کر رکھی ہے اور پابندیوں سے ہواوے کی فائیو جی ٹیکنالوجی متاثر نہیں ہو گی۔

واضح رہے کہ امریکہ نے چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے اور اس کی 70 سے زائد ذیلی اور اس سے منسلک کمپنیوں کو بلیک لسٹ کر دیا ہے جس کے پیش نظر گزشتہ روز گوگل نے بھی ہواوے کے ساتھ کاروبار معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ہواوے کو فراہم کی جانے والی ہارڈ ویئر، سافٹ ویئر اور کچھ ٹیکنیکل خدمات کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ موبائل کمپنی ہواوے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہواوے نے دنیا بھر میں اینڈرائیڈ سسٹم کی ترقی اور ترویج میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

اینڈرائیڈ کے اہم شراکت دار ہونے کی حیثیت سے ہم نے ایکو سسٹم کی ترقی کے لیے ان کے اوپن سورس پلیٹ فارم کے ساتھ کام کیا جس سے صارفین اور انڈسٹری دونوں کو ہی فائدہ ہوا۔ بیان میں کہا گیا کہ ہواوے کی جانب سے موجودہ ہواوے و آنر اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹس پر سکیورٹی اپ ڈیٹس اور فروخت کے بعد کی سروسز فراہم کی جائیں گی، جس میں فروخت کیے گئے اور دنیا بھر میں اسٹاک میں موجود ڈیوائسز بھی شامل ہیں۔

کمپنی کا کہنا تھا کہ ہم ایک محفوظ اور پائیدار ایکو سسٹم کی تیاری جاری رکھیں گے تاکہ ہم دنیا بھر میں موجود اپنے صارفین کو اچھی سروسز دے سکیں۔ گوگل ترجمان کا کہنا تھا کہ موجودہ ہواوے اسمارٹ فونز استعمال کرنے والے صارفین کے پاس گوگل کے ذریعے ایپلیکشنز ڈاؤن لوڈ کرنے کی سہولت موجود رہے گی جبکہ ہم ہواوے کے ساتھ کاروبار معطل کرنے کے احکامات اور اس کے اثرات کا جائزہ لیں گے۔

دوسری جانب چینی کمپنی ہواوے نے گوگل اینڈرائیڈ کی پابندی کا توڑ بھی ڈھونڈ نکالا اور اپنا موبائل آپریٹنگ سسٹم متعارف کروا دیا تھا۔ اس حوالے سے ہواوے کے موبائل چیف رچرڈ یو چینگ ڈونگ کا کہنا تھا کہ اگر ہواوے پر گوگل اور اینڈرائیڈ سروسز مستقل طور پر معطل ہو گئیں تو ایسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہم نے پہلے سے ہی اپنا ایک آپریٹنگ سسٹم تیار کر رکھا ہے ۔

کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اگر ضرورت پڑی تو موبائل فونز اور کمپیوٹرز کے لیے ہم اس سسٹم کو متعارف کروا دیں گے، ہمارے پاس اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے پلان بی موجود ہے۔ جس کے بعد گذشتہ روز چینی کمپنی نے ہنگامی بنیادوں پر متحرک ہو کر اپنے کروڑوں صارفین کے لیے ہانگ مینگ نامی آپریٹنگ سسٹم متعارف کروایا تھا۔ تاہم اس نئے سافٹ ویئر کو ابھی صرف چین میں ہی متعارف کروایا گیا ہے۔