نواز شریف طبی بنیاوں پرضمانت کے لیے درخواست پرنیب کو نوٹس جاری
اسلام آباد ہائی کورٹ نے 2 ہفتوں میں جواب طلب کر لیا
میاں محمد ندیم منگل 21 مئی 2019 13:56
(جاری ہے)
انہو ں نے عدالت سے استدعا کی کہ نواز شریف کی طبی بنیادوں پر سزا معطل کی جائے اور انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے. اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں میڈیکل رپورٹس کی بنیاد پر دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کی حالت تشویش ناک ہے اور انہیں دل کے علاج کے لیے پرسکون ماحول کی ضرورت ہے.
اس میں مزید کہا گیا کہ ڈاکٹروں کے مطابق نواز شریف مختلف بیماریوں کا شکار ہیں جس سے ان کی زندگی کو خطرہ ہے‘خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں سپریم کورٹ نے نواز شریف کی جانب سے طبی بنیاوں پر ضمانت میں توسیع بیرون ملک علاج کی درخواست کو مسترد کردیا تھا اور ضمانت کی مدت مکمل ہوتے ہی انہیں عدالت میں سرنڈر کرنے کا حکم دیا تھا. تاہم عدالت نے سابق وزیراعظم کے وکیل کو کسی ریلیف کے لیے متعلقہ فورم تک رسائی کی تجویز دی تھی‘مذکورہ درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے 6 ہفتوں کے لیے سزا معطل کرتے ہوئے نواز شریف کو اپنی مرضی کے ڈاکٹر سے علاج کروانے کی اجازت دی تھی. درخواست میں کہا گیا کہ ضمانت کے دوران کروائے گئے میڈیکل ٹیسٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ نواز شریف کو لاحق مختلف بیماریاں نہ صرف ان کی زندگی کے لیے خطرہ ہیں بلکہ ان کی وجہ سے درخواست گزار کو پرسکون ماحول کی ضرورت ہے. اس میں کہا گیا کہ نواز شریف کے علاج کے لیے انہی ڈاکٹروں کے پاس لے جانا ناگزیر ہے جنہوں نے پہلے ان کا علاج کیا تھا. درخواست میں بتایا گیا کہ سابق وزیراعظم نے برطانیہ سے امراض قلب کا کامیاب علاج کروایا تھا‘درخواست میں نواز شریف کے بیرون ملک علاج اور ممکنہ این آر او معاہدے کے درمیان کسی تعلق کے امکان کو مسترد کیا گیا ہے. اس میں کہا گیا کہ گزشتہ برس 6 جولائی کو جب احتساب عدالت نے نواز شریف کو ایون فیلڈ ریفرنس میں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی وہ اس وقت برطانیہ میں تھے اور پاکستان واپس آئے تھے. درخواست میں کہا گیا کہ ضمانت کے دوران نواز شریف نے عدالتی احکامات پر عمل کیا اور مدت ختم ہونے کے بعد گرفتاری دے دی‘استدعا کی گئی کہ اگر اسلام آباد ہائی کورٹ سابق وزیراعظم کی سزا معطل کرکے انہیں ضمانت دیتی ہے تو معزز عدالت کے احکامات پر عمل کرنے کے لیے بھی تیار ہیں. گزشتہ برس 24 دسمبر کو احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا کے ساتھ ساتھ ایک ارب روپے اور ڈھائی کروڑ ڈالر علیحدہ علیحدہ جرمانہ بھی عائد کیا تھا‘تاہم احتساب عدالت نے نواز شریف کو فلیگ شپ ریفرنس میں شک کی بنیاد پر بری کردیا تھا.مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.