پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ جیتے گی ، تمام کھلاڑی جیت کے جذبہ کے ساتھ ورلڈ کپ کھیلیں گے‘

انگلینڈ کی کنڈیشنز میں ریورس سوئنگ بہت فائدہ مند ہوگی‘دو سال ٹیم سے باہر رہ کر بائولنگ میں مزید تجربہ حاصل کیا‘ اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا‘ میری فیملی کی خواہش تھی کہ میں ورلڈ کپ کھیلوں‘ اللہ نے خواہش پوری کر دی ‘ بہتر پرفارمنس سے تنقید کرنے والوں کے اندازوں کو غلط ثابت کروںگا‘وہاب ریاض کی پریس کانفرنس

منگل 21 مئی 2019 17:31

پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ جیتے گی ، تمام کھلاڑی جیت کے جذبہ کے ساتھ ورلڈ ..
لاہور۔21 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2019ء) دو سال تک قومی ٹیم سے باہر رہ کر ورلڈ کپ میں جگہ بنانے والے فاسٹ بولر وہاب ریاض نے کہا ہے کہ انگلینڈ کی کنڈیشز میں جو ٹیم اچھی ریورس سوئنگ کرے گی اس کو ورلڈ کپ میں بہت فائدہ ہوگا ‘ انگلینڈ کی وکٹیں ڈرائی ہیں اور وہاں پر ریورس سوئنگ کروانے والا بولر کامیاب ہوگا ‘ میری پوری کوشش ہوگی کہ میچز کے دوران بہترین ریورس سوئنگ کروں اورمخالف ٹیموں کے بلے بازوں کو کم سے کم سکور پر آئوٹ کروں ۔

قذافی سٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دو سال تک ٹیم سے باہر رہنے سے بہت مایوسی اور فرسٹریشن کا شکار تھا لیکن اللہ کے گھر سے پوری امید تھی کہ مجھے محنت کا صلہ ملے گا اور پھر اللہ نے میری سن لی‘وہاب ریاض نے کہاکہ دو سال تک ٹیم سے باہر رہ کر بہت کچھ سیکھا ‘بائولنگ میں مزید تجربہ حاصل کیا‘ ورلڈ کپ میں میری بولنگ میں واضح فرق نظر آئے گا ،انہوں نے کہاکہ ڈومیسٹک میں اچھی پرفارمنس کی اور آخر کار سلیکٹرز کا اعتماد جیتنے میں کامیاب ہوگیا ‘ انشاء اللہ ان کے اعتماد پر پورا ترنے کی کوشش کروں گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ میرے مرحوم والد اور پوری فیملی کی خواہش تھی کہ میں ورلڈ کپ کھیلوں ‘والد صاحب تو اس دنیا میں نہیں ہیں لیکن پوری فیملی کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے ‘انہوں نے بتایا کہ کچھ روز پہلے خواب دیکھا کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق کا فون آیا ہے اور انہوں نے مجھے ورلڈ کپ میں ٹیم کا حصہ بننے کی خبر دی اور پھریہ خواب سچ ثابت ہوگیا۔

انہوں نے کہاکہ ا نگلینڈ کی کنڈیشنز میں ون ڈے کرکٹ نہیں کھیلا،ٹیسٹ میچز کی وجہ سے وہاں کی پچز اور کنڈیشنز کا اندازہ ہے،وہاب ریاض نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ کافی بہتر ہوئی ہے‘ انگلینڈ کے خلاف میچز میں قومی ٹیم نے مسلسل 300سے زیادہ سکور کیا ہے اور پاکستانی کی بیٹنگ نے کبھی بھی تسلسل کے ساتھ اتنا اچھا پرفارم نہیں کیا ، فیلڈنگ کی وجہ سے انگلینڈ کو ون ڈے سیریز میں پاکستان پر حاوی ہونے کا موقع ملاجبکہ بائولنگ میں بھی تھوڑا بہت مسئلہ نظر آیا ۔

انہوں نے کہاکہ ورلڈ کپ کا فارمیٹ 1992کے ورلڈ کپ جیسا ہے اور اس میں جیت کیلئے ہر ٹیم کو مسلسل اچھا پرفارم کرنا ہوگا‘ورلڈ کپ میں حصہ لینے والی ہر ٹیم اچھی ہے ‘پاکستانی ٹیم کے تمام کھلاڑی جیت کے جذبہ کے ساتھ ورلڈ کپ کھیلیں گے اور مجھے پوری امید ہے کہ ٹیم نہ صرف سیمی فائنل بلکہ فائنل میں بھی پہنچے گی اور ورلڈ کپ جیت کر ملک میں ٹرافی لائے گی ۔

وہاب ریاض نے کہاکہ میں تنقید کرنے والوں سے نہیں گھبراتا‘ میرے بارے میں سفارشی کھلاڑی کا لیبل لگا نے والوں کو ورلڈ کپ میں اپنی پرفارمنس سے جواب دوں گا ‘میں مکمل طور پر فٹ ہوں اور کسی بھی فٹنس ٹیسٹ کو آسانی سے پاس کرسکتا ہوں ‘انہوں نے کہاکہ محمد حسنین ایک اچھا بولر ہے اور ورلڈ کپ تک اس کی بولنگ میں مزید نکھار آجائے گا‘میں بھی اسے اپنے تجربہ کی بنیاد پر گائیڈ کروں‘ وہاب ریاض نے کہاکہ 2015کے ورلڈ کپ میں بھی میری پرفارمنس اچھی تھی اور میری کوشش ہوگی کہ اپنی بہتر پرفارمنس سے تنقید کرنے والوں کے اندازوں کو غلط ثابت کروں ۔