نئے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کی لئے پولیس افسران واہلکاروں کی جدید خطوط پر پیشہ ورانہ تربیت وقت کی اہم ضرورت ہے، انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب

منگل 21 مئی 2019 17:48

نئے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کی لئے پولیس افسران واہلکاروں کی جدید ..
لاہور۔21 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2019ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے کہا ہے کہ جدید پولیسنگ کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کی لئے پولیس افسران واہلکاروں کی جدید خطوط پر پیشہ ورانہ تربیت وقت کی اہم ضرورت ہے جسے یقینی بنانے کیلئے پنجاب پولیس اپنے ٹریننگ سسٹم کی اپ گریڈیشن کے ساتھ ساتھ دیگر ناموراداروں کے ساتھ تعاون اور اشتراک کو یقینی بنار ہی ہے، تاکہ فیلڈ میں کام کرنے والے افسران واہلکار مشکل سے مشکل کیسزاپنی پیشہ ورانہ مہارت سے باآسانی حل کرسکیں۔

انہوں نے مزیدکہا کہ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ساتھ ہونے والا ایم اویو جہاں فرانزک سائنس کے حوالے سے پنجاب پولیس کے انویسٹی گیشن افسران کی استعداد کار میں مزید اضافے کا باعث بنے گا وہیں ٹریفک پولیس کو لائف کٹس کے استعمال کی تربیت اور فراہمی شاہراہوں پر سفر کرنے والے شہریوں کو ہارٹ اٹیک کی صورت میں بروقت امداد فراہم کرکے انکی جان بچانے میں انتہائی معاون ثابت ہوگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ ایم او یو کے تحت انویسٹی گیشن افسران کو نہ صرف کرائم سین سے شواہد جمع کرنے کے ساتھ انہیں محفوظ بنانے کے متعلق خصوصی تربیت دی جائے گی بلکہ شہادتوں کا بہتر تجزیہ کرنے کے ساتھ انویسٹی گیشن میں انکے موثر استعمال کے حوالے سے آگاہی بھی تربیت کا حصہ ہے جس سے پولیس افسران اپنے فرائض منصبی مزید بہتر اندازمیں ادا کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج سنٹرل پولیس آفس میںیونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ساتھ دو طرفہ تعاون بڑھانے کے حوالے سے پنجاب پولیس کے ساتھ ایم او یو سائن کرنے کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وفد کی قیادت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کی جبکہ اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی ٹریننگ طارق مسعود یٰسین ، ڈی آئی جی آر اینڈ ڈی عبدالقادر قیوم ، ڈی آئی جی کرائم جواد احمد ڈوگر اور سی ٹی او لاہور کیپٹن (ر) لیاقت علی ملک سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔

یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اکرم نے پنجاب پولیس کے ساتھ ہونے والے ایم او یو کوخوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایم او یو کے تحت یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز ٹریفک پولیس لاہورکے ساتھ ایک پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کر رہی ہے جس کے تحت یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز ٹریفک پولیس پنجاب کو لائف سپورٹ کٹس کے استعمال کی عملی تربیت اورکٹس فراہم کرے گی۔

ان لائف سپورٹ کٹ کے بروقت استعمال سے شاہراہوں پر ہارٹ اٹیک کے واقعات کی صورت میں شہریوںکیلئے ضروری حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا۔جس سے قیمتی انسانی جانوں کا تحفظ بھی ممکن ہوسکے گا ۔اس موقع پر آئی جی پنجاب نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ساتھ ہونے والا ایم او یو ایک لانگ ٹرم پارٹنر شپ کا آغاز ہے اس ایم او یو کے تحت یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے انسٹرکٹرزپنجاب پولیس کے ٹریننگ کالجز اور سکولوں میںزیر تربیت اہلکاروں کوفرانزک سائنس کے حوالے سے باقاعدگی سے لیکچر دیں گے جبکہ یونیورسٹی کے ماہرین صحت ٹریفک پولیس کے آگاہی کیمپوں میں شرکت کرکے ڈرائیونگ کے دوران ممنوعہ ادویات کے استعمال کے متعلق بھی معلومات فراہم کریں گے تاکہ شہری ڈرائیونگ سے قبل ایسی اودیات کے استعمال سے دور رہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایم او یو کے تحت یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی ٹیمیںپنجاب کے تمام اضلاع میں پولیس اہلکاروں کی بلڈ سکریننگ کریں گی اوریونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ماہرین پولیس لائنز میں اہلکاروں کی صحت اور حفظان صحت کے مطابق سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے بھی ریسرچ کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس دو طرفہ تعاون کے سلسلے میں تمام تراقدامات کا آغاز اور مانیٹرنگ چار اراکین پر مشتمل ایک جوائنٹ کمیٹی کرے گی، جو دونوں اداروں کے سربراہان کی جانب سے منتخب کردہ دو دو اراکین پر مشتمل ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹریفک پولیس افسران ٹریفک قوانین سے آگاہی کیلئے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے زیر انتظام میڈیکل کالجز کے طلبا کو خصوصی لیکچرز دیں گے۔جبکہ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اپنے زیر انتظام تعلیمی اداروں میں پنجا ب پولیس کے افسران واہلکاروںکو بی ایس ، ایم فل اورپی ایچ ڈی پروگرامز کروائے گی جس میں زیادہ تر توجہ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کے ساتھ ساتھ سروس ڈلیوری میں بہتری کے حوالے سے تحقیقی مقاصدکو دی جائے گی۔تقریب کے اختتام پر آئی جی پنجاب اور وائس چانسلر کے مابین اعزازی سووینئرز کا تبادلہ بھی کیا گیا۔