ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیر کی نقل و حرکت پر پابندی کیخلاف درخواست

لاہور ہائیکورٹ نے فاضل چیف جسٹس کی بیماری کی بنا پر سماعت بغیر کسی کاروائی کے 12 جون تک تک ملتوی کر دی

منگل 21 مئی 2019 22:29

ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیر کی نقل و حرکت پر پابندی کیخلاف درخواست
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مئی2019ء) لاہور ہائیکورٹ نے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیر کی نقل و حرکت پر پابندی کیخلاف درخواست پر فاضل چیف جسٹس کی بیماری کی بنا پر سماعت بغیر کسی کاروائی کے 12 جون تک تک ملتوی کر دی گئی۔عدالت نے وزارت داخلہ اور دفاع کی درخواست پر ان کیمرہ سماعت کی استدعا منظور کر رکھی ہے ۔ وزارت داخلہ اور وزارت دفاع کی طرف سے احمر بلال صوفی ایڈووکیٹ پیش ہوئے تھے۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سردار محمد شمیم خان نے عبدالقدیر خان کی درخواست پر سماعت کی ۔ احمر بلال صوفی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی زندگی کو کل بھی خطرہ تھا، آج بھی خطرہ ہے۔وکیل اٹامک انرجی کمیشن کا کہنا تھا کہ مناسب ہوگا کہ کھلی عدالت کی بجائے ان کیمرہ سماعت کر لی جائے ۔

(جاری ہے)

درخواست کا موقف ہے کہ سکیورٹی کے نام پر میری نقل و حرکت پر مکمل پابندی عائد ہے۔

گھر کے باہر تعینات سکیورٹی اہلکار اور رکاوٹوں کو ہٹایا جائے۔تعلیمی اداروں کی تقریبات میں شرکت کی اجازت نہیں دی جاتی۔ملاقات کیلئے انیوالے سرکاری افسران اور میڈیا سے ملنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔کے آر ایل کے سربراہ کے طور پر جو سکیورٹی مہیا کی گئی تھی وہ واپس کی جائے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ نقل و حرکت اور نظر بندی سمیت تمام پابندیوں کو ختم کیا جائے۔