لاہور ہائیکورٹ نے آلودگی کے خاتمے کے لیے بڑا فیصلہ سنادیا

عدالت نے ہر نئی ہاؤسنگ سوسائٹی میں گھر تعمیر کرنے والے شہریوں کے لئے دودرخت لگانا لازمی قرار دینے کا حکم دے دیا

منگل 21 مئی 2019 22:32

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مئی2019ء) لاہور ہائیکورٹ نے آلودگی کے خاتمے کے لیے بڑا فیصلہ سنادیا ۔عدالت نے ہر نئی ہاؤسنگ سوسائٹی میں گھر تعمیر کرنے والے شہریوں کے لئے دودرخت لگانا لازمی قرار دینے کا حکم دے دیا۔ دوران سماعت پنجاب حکومت کی جانب سے جواب جمع کروا دیا گیا۔ صوبائی حکومت کی جانب سے جمع کروائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاہور، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں ماحولیاتی الودگی کا باعث بننے والے 19 اینٹوں کے بھٹے سیل کئے گئے۔

ستائیس اینٹوں کے بھٹہ مالکان کے خلاف مقدمات درج کئے گئے۔تینوں شہروں میں ماحولیاتی آلودگی کو روکنے کے لیے 25 ہزار 313 درخت لگائے جا چکے ہیں۔ ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والی 489 فیکڑیوں کو بھی سیل کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

عدالت نے محکمہ ماحولیات کو ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والے فیکٹری مالکان کے خلاف کاروائی کا حکم دے دیا۔جسٹس جواد حسن نے شیراز ذکا ایڈووکیٹ کی درخواست پر حکم جاری کیا۔

فاضل جج نے حکم دیا ہے کہ درخت نہ لگانے والی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے نقشے پاس نہ کیے جائیں ۔درخت نہ لگانے والے فیکٹریوں کے این او سی منسوخ کیے جائیں ۔ملک کے مستقبل کا معاملہ ہے ۔پہلے سے تعمیر شدہ گھروں کے باہر دو درخت فوری لگائے جائے جائیں ۔نئے تعمیر ہونے والے گھروں کی اراضی کا درختوں کیلئے حصہ مختص کرنا لازمی ہو گا۔ فاضل جج نے ریمارکس دیئے ہیں کہ آئندہ کوئی درخت نہ کاٹا جائے ۔

درخت کاٹنے والے جو ایک لاکھ یا 50ہزار جرمانہ کیاجائے ۔عدالت کے روبرو لی ایچ سمیت دیگر محکموں کے افسران پیش ہوئے۔ درخواست گزار کا موقف ہے کہ لاہور، فیصل آباد اور گوجرانوالہ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہو چکے ہیں۔لاہور،فیصل آباد گوجرانوالہ شہر کے رہائشی علاقوں میں فیکٹریاں قائم ہیں، جس کی وجہ سے ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔فیکٹریوں سے نکلنے والا دھواں سموگ میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔ شہروں میں سموگ سے نمٹنے کیلئے کسی قسم کے اقدامات نہیں کیے جا رہے ۔چیف سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری ماحولیات کو سموگ کی بہتر روک تھام کے لیے اقدامات کا حکم دیا جائے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت محکمہ ماحولیات کو فعال کرنے کا حکم دے۔