حیدرآباد پریس کلب پر مختلف تنظیموں اور افرا د کے اپنے مطالبات کی حمایت میں الگ الگ مظاہرے

منگل 21 مئی 2019 23:12

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مئی2019ء) حیدرآباد پریس کلب پر مختلف تنظیموں اور افرا دنے اپنے مطالبات کی حمایت میں الگ الگ مظاہرے کئے۔حیدرآباد کے علا قے راہو کی کے گو ٹھ ملنگ ملاح کے رہا ئشی دلبر حسین ملاح نے علاقہ کے با اثر افراد کے مظالم کے خلاف اپنے بچوں کے ہمراہ حیدرآباد پر یس کلب کے سامنے احتجاجی مظا ہرہ کیا ،اس موقع پر انہو ںنے الزام عائد کرتے ہوئے بتا یا کہ گو ٹھ کے با اثر افراد نے ہما ری زندگی اجیر ن بنا دی ہے اور میر ی بیٹی اسکول جا تی ہے تو اُسے اغو اء کر نے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں ،انہو ںنے بتا یا کہ میر ی بیٹی کو کئی با ر اغو اء کر نے کی کوشش کی بھی کی گئی ہے ،انہو ںنے بتا یا کہ علا قہ کے با اثر افراد ند یم ،شیر محمد اور سنجر گو ٹھ میں سرے عام منشیا ت اور اسلحہ کا کا روبا ر کر تے ہیں جن کے خلاف راہو کی تھا نہ پر کیس بھی درج ہے لیکن پولیس ملزمان کے خلاف کو ئی کا روائی نہیں کررہی ہے،انہو ںنے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی حیدرآباد سے اپیل کی کہ با اثر افراد کے خلاف قانونی کا روائی کرکے انہیں گر فتار کیا جا ئے اور ہمیں تحفظ و انصاف فراہم کیا جا ئے ۔

(جاری ہے)

حیدرآباد کے علا قے لا لو لا شاری میں واقع زبید ہ گرلز کا لج کی 18سالہ طالبہ ماہم کے پر سر ار طو ر پر لا پتہ ہو نے کے خلاف اور اسکی با زیا بی کیلئے ورثاء کی جانب سے حیدرآباد پر یس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہر ہ کیا گیا اس موقع پر پر سر ار طو ر پر لا پتہ ہو نے والی طا لبہ ما ہم کے والد پنھو ں خاصخیلی اوروالدہ گلشن خا تون نے الزام عائد کر تے ہوئے بتا یا کہ پا نچ روز قبل ہما ری بیٹی ما ہم گھر سے کا لج جا نے کیلئے نکلی تھی کے راستے میں ٹھٹھہ کے با اثر بر وہی بر ادری کے افراد ہما ری بیٹی کو اغواء کرکے اپنے ساتھ لے گئے ہیں ،انہو ںنے بتا یا کہ ہما ری بیٹی کے اغو اء کو پانچ روز گذ ر چکے ہیں لیکن پولیس نے اب تک بیٹی کو با زیا ب نہیں کر ایا ہے اور ہمیں صرف دلا سے دیئے جارہے ہیں،انہو ںنے ارباب اختیا ر سے مطا لبہ کیا کہ معاملے کا نو ٹس لیکر بیٹی کو با زیا ب کر ایا جا ئے اور اس کے اغو اء میں ملوث ملزمان کو گر فتار کیا جا ئے ۔

پر وگر یسو یو تھ فورم کی جانب سے ٹنڈ و غلام علی کی رہا ئشی طالبہ انیلا پر ما رکے خود کشی واقعہ کے خلاف حیدرآباد پر یس کلب کے سامنے احتجاجی مظا ہر ہ کیا، اس موقع پر اشوک راما نی ،ہر جی لعل ،شنکر میگھو اڑ اور مکیش میگھو اڑ سمیت دیگر نے کہا کہ ٹنڈ و غلام علی کی رہا ئشی اور انٹر کی طالبہ انیلا پر ما ر کو تین ملزمان نے سوشل میڈ یا پر ملیک میل کرکے خودکشی کر نے پر مجبور کر دیا اور انیلا کی مو ت کے ذمہ دار تین ملزمان سوم میگھو اڑ ،اشوک اورمہیش کمار کو اب تک گر فتار نہیں کیا گیا ہے ،انہو ںنے کہا کہ انیلا پر ما ر کی خو دکشی نہیں بلکہ یہ قتل کا واقعہ ہے اور افسو س کی با ت ہے کہ اس واقعہ کے بعد اب تک کو ئی بھی منتخب نما ئند ہ ،اقلیتی رہنما ء یا مقامی انتظا میہ کا کوئی بھی عملد ار افسوس کر نے نہیں پہنچا ہے ،انہوںنے حکومت سندھ سے مطا لبہ کیا کہ انیلا پر ما ر کو بلیک میل کرکے خو دکشی کر نے پر مجبور کر نے والے ملزمان کو گر فتار کرکے عبر تنا ک سز ادی جا ئے ۔

ولی بھائی راجپو تا نہ اسپتال حیدرآباد کے بر طر ف ملازمین نے اپنی نو کر یوں پر بحا لی کیلئے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے آٹھویںروز بھی احتجاج جاری رکھا ، بر طر ف ملازمین اسپتال انتظا میہ کے خلاف سخت نعرے با زی کررہے تھے ، اس موقع پر عنا یت لا شاری ،محمد علی ،عمر ان علی اور ساگر علی سمیت دیگر بر طر ف ملازمین نے کہا کہ راجپو تا نہ اسپتال کی انتظامیہ نے بلا جواز 200ملازمین کو جبر ی طو ر پر نو کر یو ں سے بر طر ف کر دیا ہے جن میں خا کر وب ،وارڈ بو ائے ،چوکید ار ،لیب ٹیکنیشن اور مڈ وائف سمیت دیگر ملازمین شامل ہیں ،انہو ںنے بتا یا کہ راجپو تا نہ اسپتال کی انتظا میہ نے اس سے قبل بھی 40ملازمین کو بر طر ف کر دیا تھا اور اب دوبا رہ مز ید 200ملازمین کو بر طر ف کر نے کی تیا ریاں کی جا رہی ہیں یہ عمل سر اسر نا انصافی کے متر ادف ہے،انہو ںنے چیف جسٹس سندھ ہا ئی کو رٹ اور دیگر اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ راجپو تا نہ اسپتال کی انتظا میہ کے خلاف کا روائی کرکے بے روز گا ر کیئے گئے ملازمین کو دوبا رہ نو کریوں پر بحا ل کرکے انصاف فراہم کیا جا ئے۔