واسا لاہور میں کرپشن و اقربا پروری کے نام پر غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف

انڈر میٹرک شخص کو سب انجینئر بھرتی کرلیا ، سید مہدی حسن کاظمی سابق صوبائی وزیر خوراک بلال یامین کا ذاتی ملازم تھا

منگل 21 مئی 2019 23:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مئی2019ء) واسا لاہور میں کرپشن اور اقربا پروری کے نام پر غیر قانونی بھرتیوں کے اسکینڈل کا انکشاف ہوا ہے ۔ایم ڈی واسا نے قانون اور قواعد کی دھجیاں اڑاتے ہوئے انڈر میٹرک شخص سید مہدی حسن کاظمی کو سب انجینئر بھرتی کررکھا ہے اور چمک کے زور پر اسی انڈر میٹرک شخص کو واسا میں ایس ڈی او کے عہدے پر ترقی دے کر داتا گنج بخش ٹائون لاہور کا انچارج بنا دیا ہے ۔

ذرائع سے سے معلوم ہوا ہے کہ سید مہدی حسن کاظمی سابق صوبائی وزیر خوراک بلال یامین کا ذاتی ملازم تھا اور اس کی انتخابی مہم بھی چلانے میں پیش پیش رہا ہے۔ وزیر اعظم آفس میں بھجوائی گئی ایک درخواست میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایم ڈی واسا شاہد عزیز جو مسلم لیگ ن کے قریبی لوگوں میں شمار کئے جاتے ہیں نے مبینہ طور پر مہدی حسن کاظمی کو بلال یاسین کے کہنے پر نواتے ہوئے غیر قانونی پروموشن دی اور پرکشش سیٹ پر تعینات کیا ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے کہا کہ واسا میں سابق حکومت کے دور میں سینکروں لوگوں کو قواعد و ضوابط سے ہٹ کر بھرتی کیا گیا ہے۔ اور اعلیٰ افسران نے ان لوگوں سے کروڑوں روپے بطور رشوت وصول کر رکھی ہے ایف آئی اے نے تحقیقات کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے واسا کے اعلیٰ افسران کے اثاثوں کی بھی چھان بین شروع کردی ہے۔ پاکستان کے کرپٹ ترین ادارہ میں بھی واسا لاہور کا شمار ہوتا ہے جہاں روزانہ کروڑوں روپے کی رشوت کا لین دین ہورہا ہے سید مہدی حسن کاظمی جس کی تعلیمی قابلیت میٹرک ہے ایسے شخص کو انجینئرنگ پوسٹ پر تعینات کرنا واساکی کرپشن اور بدیانتی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

ذرائع کے بتایا ہے کہ مہدی حسن کاظمی کے سرکاری عہدہ سنبھالتے ہی کرپشن اور بدیانتی کے نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں اور ناجائز کمائی سے کروڑوں روپے کے اثاثے بنا لئے ہیں جن میں عالی شان کوٹھیاں ‘ محلات اور دیگر جائیدادیں شامل ہیں۔ ۔۔۔۔۔