چیئرمین قومی احتساب بیورو جسٹس (ر) جاوید اقبال نے خود مجھے انٹرویو کے لیے بلایا تھا اور کچھ باتیں حذف کرنے کا بھی کہا تھا جو میں کبھی منظر عام پر نہیں لاؤں گا

معروف کالم نگار جاوید چوہدری نے چئیرمین نیب کے مبینہ انٹرویو سے متعلق مزید انکشافات کر دئے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 22 مئی 2019 10:49

چیئرمین قومی احتساب بیورو جسٹس (ر) جاوید اقبال نے خود مجھے انٹرویو کے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 مئی 2019ء) : معروف صحافی اور کالم نگار جاوید چوہدری نے چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے مبینہ انٹرویو سے متعلق مزید انکشافات کر دئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے جاوید چوہدری نے کہا کہ چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال نے خود مجھے انٹرویو کے لیے بلایا تھا اور کچھ باتیں حذف کرنے کا بھی کہا تھا جو میں کبھی منظر عام پر نہیں لاؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اسے قبل بھی دو مرتبہ چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نے ملاقات کے لیے بلایا تھا لیکن میں وقت نہیں نکال سکا۔ جاوید چوہدری کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب نے یہ سب کچھ خود لکھوایا اور کچھ چیزیں حذف کرنے کا بھی کہا۔

(جاری ہے)

نیب سربراہ نے اس شخص کا نام بھی بتایا تھا جو صدارت کی پیشکش لے کر آیا اور یہ بھی کہ حمزہ شہباز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے کس نے ہٹوایا۔

جاوید چوہدری نے کہا کہ میں نے دفتر سے نکلتے ہوئے جسٹس (ر) جاوید اقبال کو خبردار کیا تھا کہ میں سب باتیں لکھوں گا اور آپ پر دباؤ آئے گا، جس پر چیئرمین نیب نے کہا تھا کہ میں اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے جو کچھ لکھا ہے میں اس پر قائم ہوں۔ نیب نے اپنی تردید میں تحریر کے حقائق کو چیلنج نہیں کیا۔ چیئرمین نیب نے اپنی پریس کانفرنس میں بھی 50 فیصد حقائق تسلیم کیے۔

خیال رہےکہ معروف صحافی و کالم نگار جاوید چوہدری نے حال ہی میں چئیرمین نیب سے ہونے والی ملاقات کے احوال پر مبنی کالمز لکھے جس کی نیب نے سختی سے تردید کی۔ انہوں نے اپنے کالمز میں بتایا کہ چئیرمین نیب کا کہنا تھا کہ مجھ پر کافی دباؤ ہے ، مجھے عہدہ چھوڑنے اور صدر پاکستان بنانے کی پیشکش بھی کی گئی لیکن میں نے انکار کر دیا۔ اپنے کالم میں جاوید چودھری نے ملاقات کی تفصیلات بیان کیں لیکن نیب کے مطابق جسٹس (ر) جاوید اقبال نے جاوید چودھری کو کوئی انٹرویو نہیں دیا۔

چئیرمین سے جو باتیں منسوب کی گئیں وہ درست نہیں اور ان کی تردید ذرائع ابلاغ میں نشر کی جا چکی ہے۔صحافی نے حقائق بیان نہیں کیے اور کالم میں خود ہی کئی باتوں کی وضاحت بھی کر رکھی ہے۔ نیب کے مطابق کالم میں کچھ شخصیات اور کیسوں سے متعلق جو بیان کیا گیا وہ درست نہیں اور ادارہ اس پر پہلے ہی تردید جاری کرچکا ہے۔ لیکن جاوید چوہدری اپنے دعوے اور انکشافات پر قائم ہیں۔