امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی اغواء کے قتل ہونی والی10سالہ بچی کے گھر آمد، اہلخانہ سے تعزیت

بدھ 22 مئی 2019 13:48

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی اغواء کے قتل ہونی والی10سالہ بچی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2019ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی وفاقی دارالحکومت میں اغواء کے بعد زیادتی اور قتل ہونی والی10سالہ بچی فرشتہ کے گھر آمد ، اہلخانہ سے تعزیت کرتے ہوئے حکومت سے ورثاء کو فوری انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔بعد ازاں فرشتہ کے والد گل نبی کے ہمراہ میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ شہر اقتدار میں اس طرح کے واقعات انتہائی قابل افسوس ہیں، ہم شرمندہ ہیں کہ رمضان المبارک جیسے بابرکت مہینہ میں بھی ہماری مائوں بہنوں کی عزت محفوظ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ اس قابل افسوس واقعہ میں ملوث درندہ صفت ملزمان کو فوری گرفتار کر کے قرار واقع سزا دے تاکہ فرشتہ کے اہلخانہ کو فوری انصاف مل سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس سارے واقعے میں پولیس اور انتظامیہ کا کردار بھی قابل مذمت رہا ، جب بچی کے والد مقدمہ درج کرانے گئے تو پولیس نے تعاون نہیں کیا اور جب بچی کو مسخ شدہ میت ملی تو والدین کو بجائے انصاف فراہم کرنے کے دبائو ڈالا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے یہاں آنے کا مقصد فرشتہ کے لواحقین سے تعزیت اور معافی مانگنا ہے، اس واقعے کے بعد ریاست کو حرکت میں آجانا چاہئے تھا کیونکہ یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں، ماضی میں زینب کے ساتھ پیش آنے والہ واقہ ہم سب کو جھنجوڑنے کے لئے کافی تھا۔انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات معاشرتی بے حسی کی عکاسی کرتے ہیں، واقعے کے فوری بعد حکومتی نمائندوں کو بروقت ایکشن لینا چاہیے تھا مگر ایسا ممکن نہیں ہوسکا، یہ واقعہ وزیرستان یا کراچی میں نہیں بلکہ وفاقی دارالحکومت میں پیش آیاہے۔ سراج الحق نے کہا کہ خلفائے راشدین کے دور میں کوئی چھوٹا سے واقعہ پیش آتا تو خلیفہ وقت بے چین ہوجاتے تھے اور جب تک مظلوم کو انصاف نہیںمل جاتا چین سے نہیں بیٹھتے تھے۔