ْاسلام آباد۔مری شاہراہ بارہ کہو کے مقام پر تین کلومیٹر کے ایریا میں تجاوزارت کے خلاف گرینڈ آپریشن ، سائن بورڈز، تھڑے، کھوکھے اور میوہ کی ریڑھیاں ہٹا دی گئیں، ٹریفک کے بہائو میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کر دیا گیا

بدھ 22 مئی 2019 17:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2019ء) نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے اسلام آباد۔مری شاہراہ پر بارہ کہو کے مقام پر تین کلومیٹر کے ایریا میں تجاوزارت کے خلاف گرینڈ آپریشن کرکے متعدد سائن بورڈز، تھڑے، کھوکھے اور میوہ جات فرشوں کی ریڑھیاں ہٹا کر ٹریفک کے بہائو میں حائل رکاوٹوں کو دور کر دیا ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر اسلام آباد ڈاکٹر فیصل، جنرل منیجر این ایچ اے مختاراحمد درانی اور دیگر متعلقہ عملہ نے آپریشن کی نگرانی کی جبکہ ریزرو فورس کے 100 اہلکارو ں سمیت مقامی پولیس نے اس آپریشن میں حصہ لیا۔

واضح رہے کہ کنونشن سنٹر اسلام آباد یعنی کشمیر چوک سے لوئر ٹوپہ مری تک کی شاہراہ این ایچ اے کے زیر کنٹرول ہے۔ اسلام آباد۔مری دوہری شاہراہ سیاحتی اعتبار سے انتہائی اہم شاہراہ ہے، جسے گلیات اور آزاد جموں وکشمیر جانے کیلئے گیٹ وے کی حیثیت حاصل ہے۔

(جاری ہے)

اس اہم شاہراہ پر روزانہ 4000 گاڑیوں کی آمدورفت رہتی ہے جبکہ دوران عید الفطر 9 لاکھ گاڑیاں یہاں سے گزرتی ہیں، اس لئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی اس شاہراہ پر شاہدرہ سے پی ایس او پٹرول پمپ تک بائی پاس بنانے کا فیصلہ کر چکی ہے۔

اس ساڑھے تین کلومیٹر روڈ پر ایک ارب روپے خرچ ہونگے جبکہ اس کیلئے اراضی سی ڈی اے اور قائد اعظم یونیورسٹی مہیاکرے گی۔ دو کلومیٹر روڈ پر ایک فلائی اوور بھی تعمیرکیا جائے گا جس پر 5 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ اس شاہراہ پر دو یوٹرن بھی بنائے گئے ہیں جن پر 9 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ تعمیری، انتظامی اور شعوری لحاظ سے ہمیشہ تین’’E‘‘ کو مدنظر رکھا جاتا ہے یعنی انجنیئرنگ، انفورسمینٹ اور ایجوکیشن۔

این ایچ اے نے اس شاہراہ کی تعمیر و تکمیل کو یقینی بناکر انجنیئرنگ کا عمل مکمل کر لیا ہے۔ اب ان شاہراہوں کو صاف ستھرا اور تجاوزات سے پاک کرکے ٹریفک کے بہائو کو آسان اور سہل بنانا انفورسمینٹ یعنی انتظامیہ کا کام ہے جبکہ وزیر اعظم کے وژن کے مطابق کلین اینڈ گرین پاکستان کے تصور کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ایجوکیشن یعنی عوام میں شعور بیدار کرنا بے حد ضروری ہے۔

یوں تو اسلام آباد۔مری دوہری شاہراہ پر تجاوزات ہٹانے کیلئے این ایچ اے کے متعلقہ حکام مقامی انتظامیہ کے تعاون سے ہر دو تین ماہ بعد آپریشن کرتے رہتے ہیں لیکن سابق چیف جسٹس آف پاکستان نے تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کیلئے سوموٹو ایکشن لیا تھا جبکہ موجودہ چیف جسٹس نے بھی یہی احکامات صادر کئے۔ جس کے بعد این ایچ اے حکام نے مقامی انتظامیہ کی بھر پور معاونت سے بارہ کہو کے مقام پر تین کلومیٹر تک کے علاقہ میں شاہراہ کے دونوں جانب تجاوزات میں شامل کئی سائن بورڈز، کھوکھے، تھڑے اور دیگر عارضی ڈھانچہ جات کو ہٹا کر اس شاہراہ پر ٹریفک کے نظام میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کر دیا ہے۔

نیشنل ہائی وے اتھارٹی مستقبل قریب میں پانچ کروڑ روپے کی لاگت سے اس شاہراہ کو مزید توسیع دینے کا بھی عز م رکھتی ہے۔ تجاوزات کے خلاف اس گرینڈ آپریشن کو عوامی اور سماجی حلقوںنے سراہتے ہوئے اسے احسن اقدام قرار دیا ہے۔