کراچی: محمود آباد نمبر 2 آغا خان لبارٹری کے بالمقابل زیر تعمیر عمارت کی دیوارگرنے سے ایک خاتون جاں بحق، کمسن بچی شدید زخمی

SBCA جمشید ٹاﺅن 2 کے افسران اور بلڈرراشد گجر کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے:علاقہ مکینوں کا مطالبہ و احتجاج

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 22 مئی 2019 17:38

کراچی: محمود آباد نمبر 2 آغا خان لبارٹری کے بالمقابل زیر تعمیر عمارت ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،22 مئی 2019ء، نمائندہ خصوصی، آصف خان) گزشتہ روز جمشید ٹاﺅن 2 کے علاقے محمود آباد نمبر 2 آغا خان لبارٹری کے بالمقابل مقامی بلڈر راشد گجر کی زیر تعمیر عمارت کی دیوارگرنے سے ایک خاتون کی ہلاکت اور ایک کمسن بچی کے شدید زخمی ہو جانے کا واقعہ پیش آیا۔جس پر علاقہ مکین سراپا احتجاج ہوگئے۔ جبکہ مقامی بلڈر راشد گجر موقع سے فرار ہو گیا۔

حادثے کی اطلاع ملنے پر SBCA جمشید ٹاؤن 2 کے افسران ظفر احسن ڈائریکٹر جمیلہ جبین ڈپٹی ڈائریکٹر عامر خان اسسٹنٹ ڈائریکٹر عمیر کریم سے رابطے کی کوشش کی گئی ۔طویل کوشش کے بعد ظفر احسن سے رابطہ قائم ہونے پر پیش آنے والے حادثے کے خلاف ادارے کی طرف سے کی جانے والی قانونی کارروائی سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ افسوسناک حادثے کی تمام تر تفصیلات سے اعلی بلدیاتی حکام کو آگاہ کردیا گیا ہے اور بہت جلد جمشید ٹاﺅن ٹو کے افسران جائے حادثہ پر پہنچ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

تاہم صبح سحری تک محکمہ بلدیات حکام کی جانب سے جمشید ٹاﺅن ٹو کی جانب سے کوئی حکومتی نمائندہ جائے حادثہ پر نہیں پہنچا جس پر علاقہ مکین شدید برہم اور سراپا احتجاج ہو گئے۔ بعد نماز فجر حادثے میں ہلاک ہونے والی خاتون کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس کے بعد علاقہ مکینوں نے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ مکینوں کے مطابق متعلقہ بلڈنگ کی غیر معیاری خلاف ضابطہ تعمیرات کی درخواستیں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں تسلسل کے ساتھ جمع کروائی جا رہی تھی اور متعلقہ حکام کو بارہا متنبہ کیا جا رہا تھا کہ جمشید ٹاؤن 2 سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران ذاتی مفادات کی وجہ سے نہ صرف شہر کے انفراسٹرکچر کو خراب کر رہے ہیں بلکہ ناقص تعمیرات کی وجہ سے شہریوں کی زندگی سے بھی کھیل رہے ہیں تاہم درخواستیں وصول کروانے کے باوجود ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی مجرمانہ خاموشی پیش آنے والے سانحہ کا اصل سبب ہے۔