سرگودھا کے علاقہ میانی کے چک سیدا میں پیر نے 22 سالہ لڑکی پر تیزاب پھینک دیا

وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لے لیا‘ ڈاکٹر شہباز گل متاثرہ لڑکی کے گھر قصبہ پہنچ گئے‘لڑکی کے والدین کوانصاف کی یقین دہانی لڑکی کے علاج معالجہ سمیت تمام اخراجات پنجاب حکومت برداشت کرے گی‘ترجمان وزیراعلی پنجاب کی گفتگو

بدھ 22 مئی 2019 20:21

سرگودھا کے علاقہ میانی کے چک سیدا میں پیر نے 22 سالہ لڑکی پر تیزاب پھینک ..
سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2019ء) سرگودھا کے علاقہ میانی کے چک سیدا میں پیر نے 22 سالہ لڑکی پر تیزاب پھینک دیا۔وزیراعلیٰ پنجاب نے 22 سالہ دوشیزہ پر تیزاب پھینکنے کے واقعہ کا نوٹس لے لیا اور ان کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گل متاثرہ لڑکی کے گھر قصبہ ڈنگہ کے موضع بھلیسرانوالہ پہنچ گئے۔ جہاں پولیس کے ہمراہ متاثرہ لڑکی سے ملاقات کر کے حالات و واقعات معلوم کئے۔

ترجمان وزیراعلی کی متاثرہ لڑکی اور اسکے والدین کوانصاف کی یقین دہانی کروائی گئی اور بتایا کہ لڑکی کے علاج معالجہ سمیت تمام اخراجات پنجاب حکومت برداشت کرے گی۔زرائع کے مطابق یہ واقعہ دو سال قبل سرگودھا کے علاقہ چک سیدا تھانہ میانی میں پیر کے 22 سالہ ماریہ پر تیزاب پھینک کر بری طرح جھلسا دینے پر پیش آیا جس کا تاحال مقدمہ تک درج نہ ہو سکا۔

(جاری ہے)

متاثرہ لڑکی کی ویڈیو وائرل ہونے پر وزیراعلی نے نوٹس لے کر رپورٹ طلب کر لی جس میں کہا گیا ہے کہ واقعہ کی مکمل انکوائری کے بعد ریاست یا متاثرہ لڑکی کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا جائے گا۔ اس واقعہ میں متاثرہ 22 سالہ ماریہ کا جسم، چہرہ اور نازک اعضاء بری طرح جھلس چکے ہیں اور وہ دو سال سے زیر علاج ہے۔جس کے لواحقین کا بتانا ہے کہ 22 سالہ متاثرہ ماریہ کو اس وقت پولیس نے برآمد کیا لیکن بااثر پیر کے اثرورسوخ پر ہم سے کئی کاغذات پر دستخظ کروائے گیاور پیسے دیکر خاموش کروانے کی کوشش بھی کی گئی تھی۔وزیراعلی کے نوٹس لینے پر متاثرہ لڑکی کے گھر کے باہر سیکیورٹی پولیس تعینات کر دی گئی جسے کڑی نگرانی میں سرکاری علاج معالجہ کے لئے لاہور منتقل کیا جا رہا ہے۔