شام میں حزب اللہ نے درجنوں خاندانوں کو معلولا شہر میں واپسی سے روک دیا

حزب اللہ نے شہر میں کئی مساجد کے اندر اپنے عسکری مراکز اور سیکورٹی چیک پوائنٹس قائم کر لیے،ذرائع

بدھ 22 مئی 2019 21:52

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2019ء) شام میں انسانی حقوق کے سب سے بڑے نگراں گروپ المرصد نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ نے مسلسل پانچویں سال شامی خاندانوں بالخصوص سنی گھرانوں کو دارالحکومت دمشق کے شمال مشرق میں واقع شہر معلولا واپس لوٹنے سے روک رکھا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق المرصد نے باوثوق ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ حزب اللہ نے شہر کے ایک بڑے خاندان کو مکمل طور پر جلاوطن رکھنے پر کمر باندھی ہوئی ہے۔

اس خاندان کے 15 نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا جب کہ بقیہ کا تعاقب جاری ہے۔ ان پر عسکریت پسند تنظیم النصرہ فرنٹ کے ساتھ رابطہ کاری کا الزام ہے۔ النصرہ کا کئی برس سے معلولا شہر پر کنٹرول تھا۔اس کے علاوہ حزب اللہ ملیشیا نے 32 سے زیادہ خاندانوں کو دمشق میں بشار حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں موجودگی کے باوجود انہیں حتمی طور پر اپنے گھروں کو واپس جانے سے روک دیا۔

(جاری ہے)

ملیشیا نے دانستہ طور پر درجنوں گھروں کو آگ لگا دی۔ ان گھروں کے مالکان پر الزام تھا کہ اٴْن کا ہیئی تحریر الشام اور اپوزیشن گروپوں سے تعلق تھا۔ آگ لگانے سے قبل گھروں کے مکینوں کو مغربی قلمون کے دیہات سے شمالی شام کی جانب ہجرت پر مجبور کر دیا گیا۔حزب اللہ نے شہر میں کئی مساجد کے اندر اپنے عسکری مراکز اور سیکورٹی چیک پوائنٹس قائم کر لیے ہیں۔ اس کے علاوہ معلولا میں موجود مقامی افراد کو اپنے مذہبی مناسک کی ادائیگی سے بھی روک دیا گیا ہے۔ذرائع نے المرصد کو بتایا کہ حزب اللہ نے گزشتہ ماہ اپنے جنگجوؤں کے گھرانوں کو معلولا شہر میں جبری ہجرت کے سبب کوچ کر جانے والے شامیوں کے مکانوں میں ٹھہرا دیا۔

متعلقہ عنوان :