فرشتہ صرف مہمند یا کسی قبائلی علاقے کی بچی نہیں وہ پاکستان کی بیٹی تھی، مریم نواز

میری اپنی دو بیٹیا ں ہیں، میں خود کسی کی بیٹی ہوں، فرشتہ کی بے حرمتی پر میرا دل کانپ اٹھا، کسی تھانے میں اس ظلم کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا ۔نائب صدر مسلم لیگ ن کی بہالپور میں کارکنان سے گفتگو

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 22 مئی 2019 19:54

فرشتہ صرف مہمند یا کسی قبائلی علاقے کی بچی نہیں وہ پاکستان کی بیٹی تھی، ..
بہاولپور (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22مئی2019) مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے بہاولپور میں کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے اسلام آباد میں زیادتی کا شکار بننے والی ننھی بچی فرشتہ کے لیے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرشتہ صرف مہمند یا کسی قبائلی علاقے کی بچی نہیں وہ پاکستان کی بیٹی تھی، ننھی بچی کے ساتھ ظلم ہوا لیکن کسی تھانے میں اس کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔

مریم نواز نے کہا کہ میری اپنی دو بیٹیا ں ہیں ، میں خود کسی کی بیٹی ہوں، فرشتہ کی بے حرمتی پر میرا دل کانپ اٹھا۔ انہوں نے کہا کہ ننھی فرشتہ کی لاش کو کسی بھی ہسپتال نے لینے سے انکار کر دیا اور کسی تھانے میں اس کی رپورٹ درج نہیں کی جا رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ان کا دل اس درندگی پر کانپ اٹھا ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ پانچ روز قبل اسلام آباد کے علاقے علی پور سے اغوا ہونے والی لڑکی کی مسخ شدہ لاش جنگل سے برآمدہوئی تھی۔

اغوا کا مقدمہ تھانہ شہزاد ٹاؤن میں 19مئی کو درج کیا گیا تھا۔پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق لڑکی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔ورثاء نے پولیسپر تعاون نہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔اس حوالے سے بعض میڈیا رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فرشتہ مہمند پندرہ مئی کو اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد میں گھر کے باہر سے غائب ہوئی۔

والدین چار دن تک تھانے کے چکر کاٹتے رہے لیکنپولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کی۔فرشتہ کی لاش دیکھ کر واضح ہوا کہ اسے کس قدر درندگی کا نشانہ بنایا گیا۔سوشل میڈیا پر " جسٹس فار فرشتہ " کے نام سے مہم بھی چل پڑی ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ اس واقعے پر دل بہت افسردہ ہے،معصوم بچی کو پہلے اغوا کیا گیا پھر زیادتی کا نشانہ بنا کر لاش کو مسخ کر کے پھینک دیاگیا،صارفین نے فرشتہ کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔