یمنی پارلیمنٹ کا حکومت سے یو این مندوب کیساتھ عدم تعاون کا مطالبہ

بدھ 22 مئی 2019 22:42

عدن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2019ء) یمن کی پارلیمنٹ نے ایک اجلاس میں حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ یمن کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے مقرر کردہ مندوب مارٹن گریفیتھس کیساتھ تعاون نہ کرے کیونکہ وہ سٹاک ہوم میں طے پائے جنگ بندی معاہدے کے اصولوں کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔عالمی نشریاتی ادارے کے مطابق یمنی پارلیمنٹ کی طرف سے وزیراعظم معین عبدالملک پر زور دیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے مندوب کیساتھ کسی قسم کے تعاون سے انکارکردیں۔

پارلیمنٹ کا کہناہے کہ حوثیوں کا الحدیدہ شہر اور بندرگاہ سے یکطرفہ پر انخلائ محض ایک ڈرامہ ہے۔ اس طرح کا ڈرامہ 29 دسمبر 2018ئ کو بھی رچایا جا چکا ہے جسے یمنی حکموت اور جنرل پیٹرک کامیرٹ نے مسترد کردیاتھا۔مکتوب میں مزید کہا گیا ہے کہ الحدیدہ شہر اور بندرگاہ سے حوثیوں کے انخلائ کا مطالبہ سویڈن میں طے پائے جنگ بندی معاہدے میںکیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

معاہدے میں طے تھا کہ حوثی باغی انخلائ سے قبل تمام حکومتی تنصیبات کا کنٹرول سرکاری فوج کے حوالے کریں گے۔بیان میں یمنی پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ کے ایلچی کی طرف سے حوثی ملیشیا کے انخلاء پر مبارک باد کے پیغام کو افسوسناک قرار دیا۔ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے امن ایلچی اقوام متحدہ کی قراردادوں بالخصوص قرارداد 2216 اور سویڈن معاہدے کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔