امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجارتی پالیسی کے باعث جاپانی پرآمدات میں کمی

بدھ 22 مئی 2019 23:01

ٹوکیو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2019ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجارتی پالیسی کے عالمی سطح پر نقصان دہ اثرات کے باعث جاپانی پرآمدات میں کمی ہوئی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق چین کو چپ سازی کے آلات کی کھیپ میں تیزی کے ساتھ کمی سے بیرونی دنیا کو اپریل میںمسلسل پانچویں ماہ جاپانی برآمدات میںمیں کمی آئی امریکا اور چین کی تجارتی جنگ کے باعث دنیا کی تیسری بڑی معیشت کے لئے خطرہ بڑھتا جارہا ہے۔

اعداد وشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ جاپان کی گاڑیوں کی بر آمدات میں اضافہ سے امریکا کے ساتھ جاپان کے ٹریڈ سرپلس میں دوسرے ماہ بھی اضافہ ہوا جس پر امریکی صدر خفا ہوسکتے ہیں ۔ ٹرمپ حکومت امریکی تجارتی خسارہ میں کمی کے لئے دنیا کے بڑے معاشی ممالک کے سات تجارتی معاہدوں پر ازسر نو بات چیت کرنا چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

اس حکمت عملی سے امریکا اور چین کے درمیان ٹیرف تنازعہ میں شدت آئی ہے جو جاپان کے دو تجارتی شراکتدار ہیں اور اس سے عالمی تجارت اور مجموعی گرائوتھ کو دھچکہ لگا ہے ۔

اقتصادی ماہرین کے مطابق امریکی پالیسی جاپان کے لئے دوہری نقصان دہ ہے مٹسوبشی یو ایف جے مورگن سٹینلے سیکورٹیز کے سینئر ماہر معاشیات ہیرو شی میا زکی کے مطابق بعض جاپانی کمپنیاں اب بھی چین امریکا تجارتی محاز آرائی کے حل کے لئے پر امید ہیں جاپان کی وزارت خزانہ نے کہا ہے اپریل میں جاپانی برآدات میں 2.4 فیصد کمی ہوئی امریکی تجارتی نمائند رابڑٹ لی تھیزر جاپان اور امریکا کے رہنمائوں کے درمیان تجارتی مذاکرات سے قبل 24 مئی کو جاپان کا دورہ کریں گے اور وزیز خزانہ توشی مٹسو کے ساتھ ملاقات کریں گے ۔ امریکی صدر نے بعض درآمدی گاڑیوں اور ان کے پارٹس کو قومی سلامتی کے لئے خطرہ قرار دیا تھا جس پر غیر ملکی موٹر ساز کمپنیوں نے سخت غم و غصہ کا اظہار کیا ہے -