پاکستان میں کی جانے والی مبینہ سرجیکل اسٹرائیک سے متعلق نیا دعوی سامنے آ گیا

اکستان کے خلاف پہلی سرجیکل اسٹرائیک ستمبر 2016 میں کی گئی تھی، بھارتی جنرل

بدھ 22 مئی 2019 23:09

پاکستان میں کی جانے والی مبینہ سرجیکل اسٹرائیک سے متعلق نیا دعوی سامنے ..
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2019ء) پاکستان میں کی جانے والی سرجیکل اسٹرائیکس سے متعلق بھارت کا نیا دعوی سامنے آ گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی جنرل نے دعوی کیا کہ پاکستان کے خلاف پہلی سرجیکل اسٹرائیک ستمبر 2016 میں کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سرجیکل اسٹرائیک مقبوضہ کشمیر کے علاقے اڑی میں 19 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد کی گئی تھی۔

خیال رہے کہ رواں برس بھی فروری 2019 میں بھارت نے پاکستان پر سرجیکل اسٹرائیک کا دعوی کیا تھا لیکن بھارت کا یہ دعوی دنیا بھر کے سامنے جھوٹا ثابت ہوا اور بھارت کو دنیا کے سامنے شرمندگی اٹھانا پڑی۔ پاک فضائیہ نے بھارتی ائیر فورس کا طیارہ تباہ کیا اور بھارتی پائلٹ بھی حراست میں لے لیا گیا۔ بھارت کے جھوٹے دعووں کی وجہ سے دنیا بھر میں بھارت کی جگ ہنسائی ہوئی لیکن بھارتی حکام کو کسی طور شرم نہیں آئی۔

(جاری ہے)

تاہم اب ناردرن کمانڈ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے دعوی کیا کہ پاکستان پر پہلی سرجیکل اسٹرائیک 2016 میں کی گئی۔ جنرل رنبیر نے کہا کہ 2016 میں 19 بھارتی فوجی اڑی حملے میں مارے گئے،اس کے بعد ستمبر2016 میں پاکستان کے خلاف پہلی سرجیکل اسٹرائیک کی گئی۔ خیال رہے کہ سرجیکل اسٹرائیکس سے متعلق بھارت اس سے قبل بھی کئی دعوے کر چکا ہے لیکن بھارت کے پاس کوئی ثبوت موجود نہ ہونے کی صورت میں بھارت کے ان تمام دعووں کو دنیا بھر میں جھوٹا قرار دے دیا جاتا ہے۔

ہر مرتبہ پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک کرنے کا دعوی کرنے والی بھارتی سرکار دنیا کے سامنے شرمندہ ہو جاتی ہے جبکہ دوسری جانب پاکستان نے اپنے دعووں کے حق میں نہ صرف ثبوت پیش کیے بلکہ غیر ملکی میڈیا کو اس جگہ کا دورہ بھی کروایا جہاں بھارت نے سرجیکل اسٹرائیک کرنے کا دعوی کیا تھا