کوئٹہ، سابقہ خواتین رکن اسمبلی سردار بہادر یونیورسٹی کے سینٹ اور سلیکشن کمیٹی میں غیر قانونی طور پر شرکت کررہی ہے،بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن

بدھ 22 مئی 2019 23:46

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2019ء) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے بلوچستان اسمبلی کے نام نہاد قوم پرست جماعت کی سابقہ خواتین رکن اسمبلی سردار بہادر یونیورسٹی کے سینٹ اور سلیکشن کمیٹی میں غیر قانونی طور پر شرکت کررہی ہے جبکہ سابقہ اسمبلی کے تمام اختیارات ختم ہوچکے جسکی کوئی جواز نہیں بنتی نہ ہی اس کمیٹی کے غیر قانونی فیصلوں کو قبول کی جائے انہوں نے کہا ہے غیر قانونی طریقے سے غیر منتخب لوگوں کے بلوچستان اسمبلی کے نام پر یونیورسٹیز کے معاملات میں مداخلت صرف کرپشن اور زاتی مفادات کے تحفظ کی خاطر کی جارہی ہے اسی طرح بلوچستان اسمبلی کے سابقہ اسپیکر جس کا مسلم لیگ ن سے تعلق ہے کو غیر قانونی طور پر آئی ٹی یونیورسٹی کے سینٹ کمیٹی کا ممبر بنا دی گئی ہے جس سے آئی ٹی یونیورسٹی اور سردار بہادر خان یونیورسٹی کے غیر آئنی کمیٹیاں غیر آئینی ہے انہوں نے مزید کہا ہے بلوچستان اسمبلی یونیورسٹیز کے ایشوز پر خاموشی سے یونیورسٹیوں کو صرف کاروبار کے مراکز میرٹ کے پامالی زریعے نوجوانوں کے حوصلہ شکنی کے زریعے بن چکے یے اسی وجہ بلوچستان کے اعلی تعلیمی اداروں میں کرپشن کا بازار گرم اور اقربا پروری کی جارہی یے جعلی طریقے سے غیر قانونی سلیکشن کمیٹیاں اسکی واضح مثال ہے کہ بلوچستان اسمبلی کے نام پر وائس چانسلرز کے سابقہ پسندیدہ ممبران کو یونیورسٹیز میں نمائندگی کی اختیار دی گئی ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی سابقہ خاتون رکن اسمبلی اب بھی لیکچرارز کے بھرتیوں کے غیرقانونی منٹس پر دستخط کررہے ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کرتے۔