خیبرپختونخوا میں لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے بجٹ میں اضافے کی قراردادجمع

بدھ 22 مئی 2019 23:50

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2019ء) خیبرپختونخوا میں لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے بجٹ میں اضافے کی قرارداد عوامی نیشنل پارٹی کی ایم پی اے شگفتہ ملک نے صوبائی اسمبلی میںجمع کر ادی جس میں حکومت خیبر پختونخواسے مطالبہ کیا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 25 اے اور خیبر پختونخوا کے مفت اور لازمی ابتدائی اور ثانوی تعلیمی قانون 2017 کے نفاذ کو یقینی بناتے ہوئے خیبر پختونخوا کے تعلیمی بجٹ میں اضافہ کیا جائے اور ترقیاتی بجٹ کا ایک بڑا حصہ لڑکیوں کی تعلیم بالخصوص ثانوی تعلیم کے لئے رکھا جائے تاکہ لڑکیاں ثانوی تعلیم بلاتعطل مکمل کر سکیںقرارداد میں رکن صوبائی اسمبلی شگفتہ ملک نے اسمبلی کی توجہ دلائی ہے کہ پاکستان تعلیمی شماریاتی رپورٹ 17 2016- کے مطابق خیبر پختونخواہ میں ضم ہونے والے قبائلی ڈسٹرکٹس میں 73 فیصد لڑکیاں سکولوں میں تعلیم حاصل نہیں کر رہیں جبکہ لڑکوں کا 43 فیصد سکول نہیں جاتا جبکہ خیبر پختونخوا کہ دیگر ضلعوں میں 21 فیصد لڑکوں کے مقابلے میں انچاس فیصد لڑکیاں سکولوں میں نہیں.۔

(جاری ہے)

شگفتہ ملک نے قرارداد میں یہ بھی بتایا پاکستان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل میں عالمی معیادی جائزہ 2017 میں لڑکیوں کی تعلیم کو بہتر بنانے کے حوالے سے دی گئی تجاویز کو بھی مان رکھا ہے۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت پاکستان مجموعی ملکی پیداوار کا کم از کم 6 فیصد حصہ تعلیم کے لیے مختص کرے اور یقینی بنایا جائے کہ اس کا ایک بڑا حصہ لڑکیوں کی تعلیم کو بہتر بنانے اور لڑکیوں کی ثانوی تعلیم کو مکمل کرنے کے حوالے سے خرچ کیا جائے۔

بلیو وینز کہ کوآرڈینیٹر قمر نسیم اورنیٹ ورک کے کوآرڈینیٹر تیمور کمال نے شگفتہ ملک کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی بجٹ میں اضافہ حکومتی ترجیحات کا آئینہ دار ہوتا ہے بجٹ میں اضافہ کیے بغیر صوبے کے تعلیمی اہداف کو پورا کرنا ناممکن ہے