حیدرآباد، قتل کا جرم ثابت ہو نے پر ایم کیو ایم کے کارکن کو سزائے موت سنادی گئی

بدھ 22 مئی 2019 23:53

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2019ء) قتل کا جرم ثابت ہو نے پر ایم کیو ایم کے کارکن کو سزائے موت سنادی گئی ،ماڈل ٹرائل کریمنل کورٹ فرسٹ ایڈیشنل سیشن جج حیدرآباد احسان خان درانی کی عدالت نے تھانہ سٹی کی حدود میں 18سالہ نوجوان حسام قائم خانی کو اغواء کے بعد 17گولیاں مارکر قتل کرنے کے مقدمے میں نامزد مجرم زبیرکو جرم ثابت ہوجانے پرسزائے موت ،10سال قید بامشقت اور50ہزار روپے جرمانے کی سزاکا حکم سنادیا،مجرم کا بھائی مقدمے میں نامزد متحدہ کارکنان شریف عرف کالیا اورمحمد علی اشتہاری قرار،مجرم نے اپنے بھائی کے ساتھ مل کر سال 2010ء میں حسام قائم خانی کواغواء کے بعد قتل کیاتھا، ماڈل ٹرائل کریمنل کورٹ حیدرآباد نے تھانہ سٹی کی حدود میں 6دسمبر2010ء کو 18سالہ نوجوان حسام قائم خانی ولد محی الدین قائمخانی کو اغواء کے بعد 17گولیاں مارکر قتل کرنے کے مقدمے میں نامزد مجرم زبیرولد عبدالطیف کو سزائے موت،10قید بامشقت اور50ہزار روپے جرمانے کا حکم سنایا ،جبکہ مقدمے میں نامزد مجرم کے بھائیوں شریف عرف کالیا اورمحمد علی کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے ہیں ،مجرم زبیر کو مذکورہ مقدمے میں فورتھ ایڈیشنل سیشن جج حیدرآباد کی عدالت نے چند سال قبل قتل اور اغواء کے جرم میں مجموعی طور پر35سال کی سزاکا حکم سنایا تھا،اورمجرم کے بھائیوں کو اشتہاری قرار دیا تھا ،مجرم زبیر نے مذکورہ سزاکے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں نظرثانی کی اپیل دائر کی تھی جس پر عدالت عالیہ نے مقدمے کو دوبارہ ٹرائل کورٹ بھیجا تھا ،ماڈل ٹرائل کریمنل کورٹ نے مجرم سزائے موت کے ساتھ 50ہزار روپے جرمانے اورقتل سے پہلے مقتول حسام قائم خانی کو اغواء کرنے کے جرم میں 10سال قید بامشقت کا حکم دیا ہے جبکہ مجرم کوعدالت کے فیصلے خلاف 7دن میں اپیل کرنے کااختیار حاصل ہے ، مجرم زبیر اس سے قبل بھی تھانہ سٹی کی حدود میں کوہ نور چوک پر نوجوان کو قتل کرنے کے مقدمے میں نامزد تھا اوردیت دے کر بری ہوگیا تھاجبکہ اشتہاری مجرم شریف عرف کالیا ولد عبدالطیف متحدہ قومی موومنٹ کا کارکن ہے اورتھانہ سٹی کے رینجرز اہلکار محمد صدیقبوٹا سمیت 5افراد کی ٹارگیٹ کلنگ،بینک ڈکیتیوں ،بھتہ خوری ،قتل ،اقدام قتل ،سرکاری نجی املاک پر بموں سے حملوں سمیت سنگین مقدمات میں مفرور ہے ۔