پاکستان اسٹیل مل کے ہزاروں ملازمین کے مسائل کے حل اور ادارے کی نج کاری کے خلاف سینیٹ میں آواز اٴْٹھائیں گے، سراج الحق

عید الفطر سے قبل ریٹائرڈ ملاز مین کے واجبات اداکیے جائیں، حکومت اپنے وعدے کے مطابق اسٹیل مل کی نج کاری نہ کرے، امیر جماعت اسلامی

جمعرات 23 مئی 2019 00:25

پاکستان اسٹیل مل کے ہزاروں ملازمین کے مسائل کے حل اور ادارے کی نج کاری ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2019ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان اسٹیل مل کے ہزاروں ملازمین کے مسائل کے حل اور ادارے کی نج کاری کے خلاف سینیٹ میں آواز اٴْٹھائیں گے، عید الفطر سے قبل ریٹائرڈ ملاز مین کے واجبات اداکیے جائیں۔ حکومت اپنے وعدے کے مطابق اسٹیل مل کی نج کاری نہ کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں پاسلو کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

وفد میں پاسلو کے صدر عاصم بھٹی، جنرل سیکریٹری علی حیدر گبول، نائب صدر ملک وقاص، عمیر اور دیگر شامل تھے۔ ملاقات میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر بھی موجودتھے۔ سراج الحق نے پاکستان اسٹیل مل کے محنت کشوں اور ریٹائرڈ ملازمین کے ساتھ بھر پور اظہار یکجہتی کیا اور حکومت اور اسٹیل مل کی انتظامیہ کی جانب سے ملازمین کے ساتھ روا رکھے جانے والے ناروا سلوک کی شدید مذمت کرتے ہوئے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ محنت کشوں کی جدو جہد میں جماعت اسلامی ان کے ساتھ ہے۔

(جاری ہے)

ان کے مسائل کے حل کے لیے ہم ہر فورم پر آواز اٴْٹھائیں گے۔ وفد نے بتایا کہ ریٹائرڈ ملازمین بڑی تعداد میں اپنے واجبات کے انتظار میں انتقال کر گئے ہیں۔ملازمین کے میڈیکل کی سہولت بھی بند کردی گئی ہے جس کے باعث ان کو بہت پریشانی لاحق ہو گئی ہے۔مسائل کے حل اور واجبات کی ادائیگی کے لیے ریٹائرڈ ملازمین احتجاج بھی کر رہے ہیں اور عدالتوں سے بھی رجوع کیا ہے۔

سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے واضح طور اعلان کیا تھا اور وعدہ کیا تھا کہ اسٹیل مل کی نج کاری نہیں کی جائے گی لیکن اب ادارے کی نج کاری کی باتیں کی جارہی ہیں۔ آصف زرداری کے دور میں یہ ادارہ سب سے زیادہ تباہ و برباد ہوا۔ نواز شریف کے دور اقتدار میں بھی کوئی سنجیدہ کوششیں اور ٹھوس اقدامات نہیں کیے گئے اور موجودہ حکومت کو بھی 9ماہ کا عرصہ ہوگیا ہے اس نے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ اسٹیل مل کو ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل تھی اور ملک میں واحد فولاد ساز قومی ادارہ تھا جسے حکمرانوں کی نا اہلی، ناقص پالیسوں، سیاسی مداخلت، اقرباپروی اور کرپشن نے تباہ و برباد کر دیا ہے۔ #