متحدہ عرب امارات میں بزرگوں کو نظر انداز کرنے اور اُن کی توہین پر سزا ہو گی

بزرگ شہریوں کے احترام اور حقوق کے تحفظ کے لیے تیار کردہ بل جلد قانون کا رُوپ دھار لے گا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 23 مئی 2019 12:53

متحدہ عرب امارات میں بزرگوں کو نظر انداز کرنے اور اُن کی توہین پر سزا ..
ابو ظہبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،23 مئی 2019ء) فیڈرل نیشنل کونسل نے امارات میں مقیم بزرگ شہریوں کی فلاح و بہبود سے متعلق ایک مسودہ قانون کی منظوری دے دی ہے جس سے معاشرے میں اُن کے احترام اور حقوق کا کہیں زیادہ مو¿ثر انداز میں تحفظ ہو سکے گا۔ اس مسودہ قانون کے مطابق بزرگ شہریوں کو نظر انداز کرنے یا اُن کی تضحیک و تذلیل کرنے والوں کو جیل کی سزا اور جرمانوں کا سامنا کرنا ہو گا۔

یہ مسودہ¿ قانون متحدہ عرب کے فرمانروا عزت مآب شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کی جانب سے دستخط کیے جانے کے بعد باقاعدہ قانون کی شکل اختیار کر لے گا اور اس کا فوری طور پر نفاذ ہو جائے گا۔ بزرگوں کے تحفظ کے حوالے سے اس قانون میں خاص بات یہ ہے کہ نہ صرف بوڑھے افراد کو نظر انداز کرنے اور اُن کی توہین کرنے والوں کو جیل اور جرمانے کا سزا کرنا ہو گا بلکہ اس نوعیت کے جرائم کے بارے میں خبر رکھنے والوں کو بھی متعلقہ ادارے کو اطلاع نہ دینے کی صورت میں سزا کا سامنا کرنا ہو گا۔

(جاری ہے)

اس مسودہ قانون میں بزرگوں کی آزادی، نجی زندگی کی رازداری، تحفظ کے حق، روزگار کے حق، تعلیم،سماجی حقوق، صحت کی سہولتوں اور صاف سُتھرے ماحول میں رکھے جانے سے متعلق 23 شِقیں شامل کی گئی ہیں۔ اس وقت متحدہ عرب امارات میں 25 ہزار سے زائد بوڑھے مرد و خواتین ہیں جنہیں وزارت سماجی بہبود کی جانب سے مالی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ اس وقت دُنیا بھر میں 70 کروڑ سے زائد افراد 60 سال سے زائد عمر کے ہیں۔