تبدیلی سرکار بھی رورل ہیلتھ سنٹر موضع شرف کی بگڑی حالت نہ بدل سکی

ہیلتھ سنٹر مبینہ کرپشن اور افسران کی لاپرواہی کی وجہ سے کھنڈرکا منظر پیش کرنے لگا کروڑوں روپے کے فنڈز کا پانچ سال سے آڈٹ نہ ہوسکا، ڈاکٹرز کرائے کے کوارٹرز میں رہنے پر مجبور

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 23 مئی 2019 14:28

تبدیلی سرکار بھی رورل ہیلتھ سنٹر موضع شرف کی بگڑی حالت نہ بدل سکی
وہاڑی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،23 مئی 2019ء، نمائندہ خصوصی، منور حُسین رجانہ) تبدیلی سرکار کے دورِ حکومت میں بھی وہاڑی کے موضع شرف میں واقع رُورل ہیلتھ سنٹر کی خراب حالت میں سُدھار نہ آ سکا۔ تفصیلات کے مطابق رُورل ہیلتھ سنٹر موضع شرف کو ماہانہ لاکھوں روپے کے فنڈز جاری ہوتے ہیں جن کا پچھلے پانچ سال سے کوئی آڈٹ نہیں کیا گیا ہے جبکہ اگر بات کی جائے تو ہسپتال کی تعمیر نو و مرمت کے نام پر لاکھوں روپے وصول کرنے کے باوجود سالوں سے ہسپتال کی گری ہوئی چاردیواری کو تعمیر نہیں کیا جاسکا ہے۔

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ چند ضلعی افسران کی ملی بھگت سے ہسپتال کا فنڈ خرد برد کردیا جاتا ہے اور کاغذی حد تک کارروائی مکمل کرکے بھیج دی جاتی ہے۔ہسپتال میں جہاں پر دیگر سہولیات کا فقدان ہے وہیں پر ہسپتال میں ڈاکٹرز اور عملہ کےلئے رہائشی کوارٹرز نہ ہونے کی وجہ سے دُور دراز سے آئے ڈاکٹرز پرائیویٹ کوارٹرز میں رہنے پر مجبور ہیں اور یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ہسپتال کے ڈاکٹرز پرائیویٹ کوارٹرز کا کرایہ بھی اپنی جیب سے ادا کرتے ہیں جبکہ محکمہ کی طرف سے انہیں ہاو¿س رینٹ تک نہیں دیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اسکے علاوہ اس سرکاری ہسپتال میں پانی تک کی سہولت موجود نہ ہے۔چاردیواری نہ ہونے کی وجہ سے ہسپتال میں پڑی کروڑوں روپے کی مشینری غیر محفوظ ہے اور کئی بار چیزیں چوری بھی ہوچکی ہیں جس پر اہل علاقہ نے تبدیلی سرکار کے دور میں بھی ہسپتال کی زبوں حالی پر احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب،سیکرٹری ہیلتھ،کمشنر ملتان اور ڈپٹی کمشنر وہاڑی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔