Live Updates

حکومت اور اپوزیشن ملکر زینب الرٹ بل سمیت عوامی مفاد کے قوانین کو جلد ازجلد اتفاق رائے سے منظور کریں تاکہ ان قوانین پر موثر عمل درآمد کر کے زینب بی بی اور معصوم بچی فرشتہ جیسے واقعات کو روکا جاسکے،

تعزیت کی صف کو سیاسی دکانداری کے لئے استعمال کرنا انسانیت کی توہین ہے، واقعات کی آڑ میں قومی سلامتی پر حملے، اداروں کو بدنام کرنے اور پاکستان کے چہرے کو داغدار کرنے کی سازشیں تکلیف دہ ہیں اس کی مذمت کرتے ہیں،معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی معصوم بچی فرشتہ کے گھر پر غمزدہ خاندان کے ساتھ اظہار تعزیت کے بعد صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 23 مئی 2019 17:08

حکومت اور اپوزیشن ملکر زینب الرٹ بل سمیت عوامی مفاد کے قوانین کو جلد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2019ء) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن ملکر زینب الرٹ بل سمیت عوامی مفاد کے قوانین کو جلد ازجلد اتفاق رائے سے منظور کریں تاکہ ان قوانین پر موثر عمل درآمد کر کے زینب بی بی اور معصوم بچی فرشتہ جیسے واقعات روکے جاسکیں، تعزیت کی صف کو سیاسی دکانداری کے لئے استعمال کرنا انسانیت کی توہین ہے، واقعات کی آڑ میں قومی سلامتی پر حملے، اداروں کو بدنام کرنے اور پاکستان کے چہرے کو داغدار کرنے کی سازشیں تکلیف دہ ہیں اس کی مذمت کرتے ہیں،غمزدہ خاندان کو یقین دہانی کراتے ہیں کہ فرشتہ کے کیس میں تمام ملزمان جلد گرفتار اور تمام عمل کے دوران دانستہ یا غیر دانستہ کوتاہی کرنے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی ،وزیراعظم نے متعلقہ ادارے کی جانب سے بروقت کارروائی نہ کرنے پر معاملے کا نوٹس لیا اور اداروں کے کرنے والا کام بھی خود کیا۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو معصوم بچی فرشتہ کے گھر پر غم زرہ خاندان کے ساتھ اظہار تعزیت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کر رہی تھیں ۔پی ٹی آئی کے ایم این اے راجہ خرم نواز بھی اس موقع پر موجود تھے ۔غمزدہ خان کے ساتھ اظہار تعزیت کے دوران ایم این اے راجہ خرم نواز نے فاتحہ خوانی کرائی ۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی طرف سے تعزیت کیلئے آئی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے نظام کو بہتر کرنے کیلئے جدوجہد شروع کر رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ ننھی فرشتہ ہم سب کی بیٹی ہے اور بیٹیاں سانجھی ہوتی ہیں،وزیراعظم اداروں کو بہتر بنانے اور اصلاحات لانے کی جدوجہد کر رہے ہیں،وزیراعظم عمران خان ان اداروں سے وابستہ افراد کی سوچ بدلنے کیلئے کوشاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ہماری روایات گر چکی ہیں،ہمیں چیلنجز درپیش ہیںاور ہمارا اسلام کیساتھ رشتہ کمزور ہوتا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری بیٹیاں معاشرے کے رویوں کے استحصال کا شکار ہو رہی ہیں،ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے متعلقہ قوانین میں سقم دور کرنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قانون کے نفاذ میں کمزوریوں کی نشاندہی کیلئے وزیراعظم نے دلیرانہ فیصلے کیے،جو فیصلے نچلی سطح پر ہونے چاہیے تھے وہ بھی وزیراعظم کو کرنا پڑے،ایف آئی آر سے لیکر پوسٹ مارٹم ، تفتیش کمزور سسٹم کی نشاندہی کرتی ہے لیکن اس واقعہ کی آڑ میں اداروں پر حملے کی اجازت نہیں دی جائے گی،پاکستان کے تشخص کو مجروح کرنے کی سازش کا حصہ بننا قابل افسوس ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانون پر عملداری یقینی بنانے کی ضرورت ہے،ہماری ذمہ داری ہے کہ غمزہ خاندان کے زخموں پر مرہم رکھیں اور سیاست نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ حکومت پولیس کے نظام میں اصلاحات کیلئے کام کرر ہی ہے،گناہ گار کو سزا دلوانے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کر رہے ہیں،یہ واقعہ ہمارے لیے ٹیسٹ کیس ہے،قانون کے نفاذ میں قانونی پیچیدگیوں کو ختم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ میڈیا اس طرح کے واقعات کے حوالے سے ذمہ دارانہ کردار اداکرے کیونکہ کسی بھی واقعہ کے اثرات متعلقہ خاندان پر پڑتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سب کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کیا جائے گا،فرائض سے غفلت برتنے والوں کو معاف نہیں کریں گے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات