عوامی غیظ وغضب سے قبل اپنا فیصلہ واپس لے لیں، بلاول بھٹو

وفاق کا ہسپتالوں پر قبضہ صوبائی خودمختاری پر حملہ ہے، عدالتی فیصلے کا بھی انتظار نہیں کیا، ہسپتالوں پرسندھ حکومت کے اربوں روپے لگے،معاملہ ہر فورم پر اٹھائیں گے۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا مذمتی بیان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 23 مئی 2019 18:33

عوامی غیظ وغضب سے قبل اپنا فیصلہ واپس لے لیں، بلاول بھٹو
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 مئی 2019ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ عوامی غصے سے قبل اپنافیصلہ واپس لے لیں،ہسپتالوں پر قبضہ صوبائی خودمختاری پر حملے کے مترادف ہے،ہسپتالوں پرسندھ حکومت کے اربوں روپے لگے،معاملہ ہر فورم پر اٹھائیں گے اورمذمت کریں گے۔انہوں نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ سندھ کے تینوں ہسپتالوں پر سندھ کے اربوں روپے لگے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں اپیل پر فیصلہ آنے کا بھی انتظار نہیں کیا۔بلاول نے کہا کہ وفاقی حکومت عوامی غیط وغضب سے قبل فیصلہ واپس لے۔پیپلزپارٹی کی حکومت اور عوام کے ٹیکس سے بنائے اثاثے غصب نہیں کرنے دیں گے۔سندھ کے عوام اپنے اثاثوں پر کسی کا تسلط قائم نہیں ہونے دیں گے۔

(جاری ہے)

حکومت سندھ نے تینوں ہسپتالوں میں انقلابی اقدامات کیے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاقی حکومت کا اقدام صوبائی خودمختاری پر حملے کے مترادف ہے۔وفاقی حکومت کے حالیہ اقدام نے ملک میں آئینی بحران ظاہر کردیا۔انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کامعاملہ ہر فورم پر اٹھائیں گے اورمذمت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب نے وفاقی وزراء کیخلاف تحقیقات روکنے کا اعترافی بیان دیا۔ دوسری جانب وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ حکومت ملک میں صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لئے ترجیحی بنیادوں پراقدامات کر رہی ہے، ان اقدامات سے ملک کے ہر شہری کو صحت کی جدید سہولیات میسر آ سکیں گی۔

حکومت نے پورے ملک میں وزیر اعظم ہیلتھ انشورنس سکیم کا اجراء بھی کیا ہے جس سے معاشرے کے غریب اور نادار طبقوں کو صحت کی سہولیات مفت مل سکیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں صحت سے متعلق پمز ہسپتال اسلام آباد کے گیسٹرو انٹرولوجی ڈیپارٹمنٹ کی اپ گریڈیشن کے لیے 385.135 ملین روپے کی مالیت کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلاس میں منظور کر لیا گیا۔اجلاس میں 716.63 ملین روپے کی لاگت کے دو پوزیشن پیپرز بھی منظور کیے گئے۔